پیر‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’کیا شہباز شریف کی گرفتاری کا تحریک انصاف کو پہلے سے علم تھا ؟‘‘ عثمان ڈارنے اپناٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا ، اس میں ایسا کیا لکھاتھا ؟معروف خاتون اینکر نے سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے دوٹوک پیغام بھی دیدیا

datetime 6  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو گزشتہ روز نیب نے صاف پانی کیس میں تیسری دفعہ تفیش کیلئے طلب کیا تھا ۔ نیب سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دینے پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کو آشیانہ ہائوسنگ سکیم کیس میں گرفتارکیا گیا ۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی گرفتاری نے ملکی سیاست میں ہلچل مچادی تو وہیں سیاسی رہنمائوں کا شدید ردعمل بھی سامنے آیا ۔

اس معاملے پر تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام ٹویٹ کیا جس میں لکھا کہ ’’فواد حسن فواد شہباز شریف کیخلا ف وعدہ معاف گواہ بنے ہیں ‘‘۔ جس پر معروف اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے ان پر سوال داغ دیا کہ ’’ سر یہ خبر آپ کے پاس پہلے کہاں سے آ گئی ؟ نیب نے تو ابھی باضابطہ نہیں بتایا‘‘۔ غریدہ فاروقی کے سوال پوچھتے ہیں عثمان ڈار نے فوراً اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا لیکن معروف اینکر نے ان کے ٹویٹ کے سکرین شاٹ لے کر شیئر کیے اور ساتھ لکھا کہ ’’ بہت اچھے اور پیارے انسان ہیں عثمان ڈار صاحب لیکن غلطی کر گئے۔ ٹویٹ کیا کہ فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن گئے؛ پھر ڈیلیٹ کر دیا۔ پی ٹی آئی حکومت کو چاہئیے نیب کے معاملات میں بیان بازی سے دور رہے۔یاد رہے کہ نیب نے احتساب عدالت سے شہباز شریف کے15روز ہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر رکھی تھی جسے عدالت نے جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے 10روزہ جسمانی ریمانڈپر انہیں نیب کے حوالے کر دیا ۔جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ ضمنی انتخابات سے پہلے شہباز شریف میدان میں نہ ہوں ، نیب کے پاس ثبوت ہیں تو ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے ۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہی وہ 10 دن ہیں جب پی ٹی آئی شہباز شریف کو گرائونڈ پر نہیں دیکھنا چاہتی ، حکومت چاہتی ہے کہ ضمنی انتخابات سے پہلے شہباز شریف میدان میں نہ ہوں ،نیب کے پاس ثبوت ہیں تو ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے ، کون سی ایسی تحقیقات ہیں جو نیب نے کرنی ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…