پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

پولیس کا لیگی کارکنوں کو چکمہ۔۔۔ شہباز شریف کو احتساب عدالت لانے کیلئےکیا گیم کھیلی کہ ن لیگی کارکنان چکراکر رہ گئے؟

datetime 6  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)نیب نے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کے موقع پر سکیورٹی کے پیش نظر اور کارکنوں کی مزاحمت سے بچنے کیلئے دو بکتر گاڑیوں کا استعمال کیا ، پرجوش کارکنوں نے مرکزی دروازے سے داخل ہونے کیلئے آنے والی بکتر بند گاڑی کو روک لیا اور نعرے بازی کرتے رہے ، کارکن گاڑی کی چھت اوربونٹ پر چڑھ گئے جنہیں لاٹھی چارج

کر کے نیچے اتارنا پڑا ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کو نیب کے دفتر سے احتساب عدالت لانے کیلئے نیب حکام کی جانب سے سکیورٹی کے پیش نظر اور کارکنوں کی متوقع مزاحمت سے بچنے کیلئے پیشگی حکمت عملی طے کی گئی اور نیب دفتر سے انتہائی سخت سکیورٹی میں دو بکتر بند گاڑیاں روانہ کی گئیں ۔پولیس کے علاوہ ایمبولیس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی دونوں بکتر بند گاڑیوں کے ہمراہ رہیں ۔کارکنوں کی ایک بڑی تعداد صبح سویرے ہی نیب عدالت میں داخلے کیلئے استعمال ہونے والے معمول کے راستے پر اکٹھے ہو گئے اوراپنی قیادت کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔جیسی ہی ایک بکتر بند گاڑی وہاں پہنچی تو کارکنوں نے اس کے گرد گھیرا ڈال لیا اورانتہائی پرجوش انداز میں میاں تیرے جانثار بے شمار بے شمار ، ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانے ،میاں صاحب آئی لو یو ،دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیر اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔اس دوران پولیس اہلکار کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے لیکن ناکام رہے ۔ اسی دوران خواجہ عمران نذیر سمیت کئی کارکن بکتر بند گاڑی کی چھت اور بونٹ پر چڑھ گئے اور نعرے بازی کرتے رہے ۔اس دوران کئی خواتین کارکنان بھی گاڑی کے پائیدانوں پر چڑھ گئیں اور نعرے لگاتی رہیں۔ کارکنوں کے رش کی وجہ سے ڈرائیور کے لئے گاڑی کو آگے بڑھانا مشکل ہو گیا

جس پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے کارکنوں کو زبردستی پیچھے ہٹایا گیا اور چھت پر موجود کارکنوں کو نیچے اتارنے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا ۔ مرکزی دروازے کے پاس پہنچنے پر کچھ کارکن دوبارہ گاڑی کی چھت پر چڑھ گئے اور اندر داخل ہونے میںکامیاب ہوگئے ۔ نیب کی حکمت عملی کے مطابق شہباز شریف کو ججز کی آمد اور روانگی کیلئے استعمال ہونے والے عقبی گیٹ سے اندر لایا گیا تاہم یہاں کارکنوں کی تعداد نہ ہونے برابر تھی جس کی وجہ سے پولیس کو زیادہ مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…