بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

پولیس کا لیگی کارکنوں کو چکمہ۔۔۔ شہباز شریف کو احتساب عدالت لانے کیلئےکیا گیم کھیلی کہ ن لیگی کارکنان چکراکر رہ گئے؟

datetime 6  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)نیب نے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کے موقع پر سکیورٹی کے پیش نظر اور کارکنوں کی مزاحمت سے بچنے کیلئے دو بکتر گاڑیوں کا استعمال کیا ، پرجوش کارکنوں نے مرکزی دروازے سے داخل ہونے کیلئے آنے والی بکتر بند گاڑی کو روک لیا اور نعرے بازی کرتے رہے ، کارکن گاڑی کی چھت اوربونٹ پر چڑھ گئے جنہیں لاٹھی چارج

کر کے نیچے اتارنا پڑا ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کو نیب کے دفتر سے احتساب عدالت لانے کیلئے نیب حکام کی جانب سے سکیورٹی کے پیش نظر اور کارکنوں کی متوقع مزاحمت سے بچنے کیلئے پیشگی حکمت عملی طے کی گئی اور نیب دفتر سے انتہائی سخت سکیورٹی میں دو بکتر بند گاڑیاں روانہ کی گئیں ۔پولیس کے علاوہ ایمبولیس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی دونوں بکتر بند گاڑیوں کے ہمراہ رہیں ۔کارکنوں کی ایک بڑی تعداد صبح سویرے ہی نیب عدالت میں داخلے کیلئے استعمال ہونے والے معمول کے راستے پر اکٹھے ہو گئے اوراپنی قیادت کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔جیسی ہی ایک بکتر بند گاڑی وہاں پہنچی تو کارکنوں نے اس کے گرد گھیرا ڈال لیا اورانتہائی پرجوش انداز میں میاں تیرے جانثار بے شمار بے شمار ، ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانے ،میاں صاحب آئی لو یو ،دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیر اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔اس دوران پولیس اہلکار کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے لیکن ناکام رہے ۔ اسی دوران خواجہ عمران نذیر سمیت کئی کارکن بکتر بند گاڑی کی چھت اور بونٹ پر چڑھ گئے اور نعرے بازی کرتے رہے ۔اس دوران کئی خواتین کارکنان بھی گاڑی کے پائیدانوں پر چڑھ گئیں اور نعرے لگاتی رہیں۔ کارکنوں کے رش کی وجہ سے ڈرائیور کے لئے گاڑی کو آگے بڑھانا مشکل ہو گیا

جس پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے کارکنوں کو زبردستی پیچھے ہٹایا گیا اور چھت پر موجود کارکنوں کو نیچے اتارنے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا ۔ مرکزی دروازے کے پاس پہنچنے پر کچھ کارکن دوبارہ گاڑی کی چھت پر چڑھ گئے اور اندر داخل ہونے میںکامیاب ہوگئے ۔ نیب کی حکمت عملی کے مطابق شہباز شریف کو ججز کی آمد اور روانگی کیلئے استعمال ہونے والے عقبی گیٹ سے اندر لایا گیا تاہم یہاں کارکنوں کی تعداد نہ ہونے برابر تھی جس کی وجہ سے پولیس کو زیادہ مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…