جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

امریکہ ہماری بجائے اپنے قرضوں کی فکر کرے،آئی ایم ایف کو ڈکٹیشن دینے پر پاکستان کا شدید ردعمل سامنے آگیا، انتباہ کردیا

datetime 30  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اکتوبر 2018 ء کے وسط تک ملک میں غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوجائے گا‘ ہر ماہ دو ارب ڈالر ذخائر میں خرچ ہورہے ہیں‘ سابقہ حکومت کی وجہ سے 2300 ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوا‘ امریکہ ہماری بجائے اپنے قرضوں کی فکر کرے۔ ہم مزدوروں کی تنخواہ کم نہیں کریں گے۔

اتوار کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ہر ماہ دو ارب ڈالر ذخائر میں خرچ ہورہے ہیں ہم قوم کا پیسہ بچانا چاہتے ہیں سابقہ حکومت کی طرح شاہانہ اخراجات نہیں کریں گے‘ پنجاب کی سابق حکومت نے انتخابات جیتنے کیلئے 43 ارب کا خسارہ کیا سابق حکومت کے دور میں برآمدات کم ہوگئی تھیں ان کی ترجیح معیشت کی بحالی نہیں تھی۔ ہم نے غریب اور متوسط طبقے کی جیب پر ہاتھ نہیں ڈالا ،اکتوبر کے وسط تک غیر یقینی صورتحال ختم ہوجائے گی۔ حکومت کی اولین ترجیح سرمایہ کاری اور صنعت کو بڑھانا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ ہم (او جی ڈی سی ایل) کو نہیں بیچ رہے بڑے اداروں کی کوئی بھی چاہنے کے باوجود نجکاری نہیں کر سکتا۔ سابقہ حکومت نے پچھلے ایک سال میں گیس اور بجلی کے شعبے میں چھ سو ارب روپے کا خسارہ کیا ،اداروں کے سربراہ پروفیشنل لوگوں کو لگانا چاہیے ،ہم اس طرف کام کررہے ہیں۔ ہمیں اداروں کو ان کے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا۔ ہم نے تمام اداروں کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملکی خسارے کم کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں ،سابق حکومت کی وجہ سے 2300 ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوا سابقہ حکومت اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں کچھ نہیں کر سکی۔ امریکہ کی آئی ایم ایف میں 14 فیصد شراکت دار موجود ہیں‘ امریکہ کو ہماری بجائے اپنے قرضوں کی فکر کرنی چاہیے ۔ ورکر ویلفیئر بورڈ مزدوروں کا چالیس ارب روپیہ کھا گیا ہے ،جب تک برآمدات کے شعبے کو مستحکم نہیں کیا جائے گا

ملک میں ترقی نہیں ہوگی ۔اسد عمر نے کہا کہ ہمارے ملک میں بجلی گیس خطے کے دیگر ممالک کی نسبت مہنگی تھیں ہم نے گیس کی قیمتوں کو خطے کے دیگر ممالک کے برابر کردیا ہے بجلی کی قیمت بھی جلد دیگر ممالک کے برابر اجائے گی ،ہم نے نجی شعبے پر بوجھ نہیں ڈالنا ،ہم مزدور کی تنخواہ کم نہیں کریں گے ،پچھلے پانچ برسوں میں ملک کو بہت نقصان پہنچایا گیا ہے ،اس وقت مشکل حالات ہیں لیکن ایسے نہیں ہیں کہ ان کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا ،ہم برآمدات کی صنعت کو بڑھانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…