جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

امریکہ ہماری بجائے اپنے قرضوں کی فکر کرے،آئی ایم ایف کو ڈکٹیشن دینے پر پاکستان کا شدید ردعمل سامنے آگیا، انتباہ کردیا

datetime 30  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اکتوبر 2018 ء کے وسط تک ملک میں غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوجائے گا‘ ہر ماہ دو ارب ڈالر ذخائر میں خرچ ہورہے ہیں‘ سابقہ حکومت کی وجہ سے 2300 ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوا‘ امریکہ ہماری بجائے اپنے قرضوں کی فکر کرے۔ ہم مزدوروں کی تنخواہ کم نہیں کریں گے۔

اتوار کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ہر ماہ دو ارب ڈالر ذخائر میں خرچ ہورہے ہیں ہم قوم کا پیسہ بچانا چاہتے ہیں سابقہ حکومت کی طرح شاہانہ اخراجات نہیں کریں گے‘ پنجاب کی سابق حکومت نے انتخابات جیتنے کیلئے 43 ارب کا خسارہ کیا سابق حکومت کے دور میں برآمدات کم ہوگئی تھیں ان کی ترجیح معیشت کی بحالی نہیں تھی۔ ہم نے غریب اور متوسط طبقے کی جیب پر ہاتھ نہیں ڈالا ،اکتوبر کے وسط تک غیر یقینی صورتحال ختم ہوجائے گی۔ حکومت کی اولین ترجیح سرمایہ کاری اور صنعت کو بڑھانا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ ہم (او جی ڈی سی ایل) کو نہیں بیچ رہے بڑے اداروں کی کوئی بھی چاہنے کے باوجود نجکاری نہیں کر سکتا۔ سابقہ حکومت نے پچھلے ایک سال میں گیس اور بجلی کے شعبے میں چھ سو ارب روپے کا خسارہ کیا ،اداروں کے سربراہ پروفیشنل لوگوں کو لگانا چاہیے ،ہم اس طرف کام کررہے ہیں۔ ہمیں اداروں کو ان کے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا۔ ہم نے تمام اداروں کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملکی خسارے کم کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں ،سابق حکومت کی وجہ سے 2300 ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوا سابقہ حکومت اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں کچھ نہیں کر سکی۔ امریکہ کی آئی ایم ایف میں 14 فیصد شراکت دار موجود ہیں‘ امریکہ کو ہماری بجائے اپنے قرضوں کی فکر کرنی چاہیے ۔ ورکر ویلفیئر بورڈ مزدوروں کا چالیس ارب روپیہ کھا گیا ہے ،جب تک برآمدات کے شعبے کو مستحکم نہیں کیا جائے گا

ملک میں ترقی نہیں ہوگی ۔اسد عمر نے کہا کہ ہمارے ملک میں بجلی گیس خطے کے دیگر ممالک کی نسبت مہنگی تھیں ہم نے گیس کی قیمتوں کو خطے کے دیگر ممالک کے برابر کردیا ہے بجلی کی قیمت بھی جلد دیگر ممالک کے برابر اجائے گی ،ہم نے نجی شعبے پر بوجھ نہیں ڈالنا ،ہم مزدور کی تنخواہ کم نہیں کریں گے ،پچھلے پانچ برسوں میں ملک کو بہت نقصان پہنچایا گیا ہے ،اس وقت مشکل حالات ہیں لیکن ایسے نہیں ہیں کہ ان کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا ،ہم برآمدات کی صنعت کو بڑھانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…