اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا شوہر پر تنقید کے بعد شدید مشتعل ہو گئیں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے شہلا رضا اور ان کے خاوند کی ایک تصویر شیئرکی اور لکھا کہ تلاش گمشدہ، یہ صاحب شہلا رضا کے شوہر ہیں، آخری مرتبہ شہلا رضا نے ان کے لیے جون 2018 میں دعا کروائی تھی جب یہ ہسپتال میں تھے،
معلوم نہیں دعا ٹھیک ہونے کی کروائی تھی یا خیر تب سے اب تک الیکشن ہو گئے، حکومت بن گئی شہلا رضا منسٹر بن گئیں مگر ان کی کچھ اطلاع نہیں آئی۔ اس بے جا تنقید پر سابق ڈپٹی سپیکر سندھ غصے میں آ گئیں اور انہوں نے ٹوئٹر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ الحمداللہ میرے شوہر کی صحت بہت بہتر ہے۔ سیدہ ہوں، زندگی جتنی ہے ساتھ گزرے گی۔ ڈپٹی سپیکر بھی منسٹر کے برابر ہوتا ہے، شریف عورتیں عہدے اور عہدیداروں کے لیے شوہر نہیں چھوڑتیں# تلاش کرو ایسی عورتوں کو جنھوں نے ایسا کیا۔۔#قندیل بلوچ مرحومہّ کو بڑی معلومات تھیں‘‘۔ یاد رہے کہ مرحوم ماڈل قندیل بلوچ نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ عمران خان پیرنی بشریٰ بی بی کے گھر جاتے ہیں اور ان کو ایک انگوٹھی بھی وہاں سے ملی تھی۔ قندیل بلوچ کے اس بیان کے بعد یہ خبر تمام میڈیا پر پھیل گئی کہ عمران خان پاکپتن میں ایک پیرنی سے روحانی فیض لینے جاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا شوہر پر تنقید کے بعد شدید مشتعل ہو گئیں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے شہلا رضا اور ان کے خاوند کی ایک تصویر شیئرکی اور لکھا کہ تلاش گمشدہ، یہ صاحب شہلا رضا کے شوہر ہیں، آخری مرتبہ شہلا رضا نے ان کے لیے جون 2018 میں دعا کروائی تھی جب یہ ہسپتال میں تھے، معلوم نہیں دعا ٹھیک ہونے کی کروائی تھی یا خیر تب سے اب تک الیکشن ہو گئے، حکومت بن گئی شہلا رضا منسٹر بن گئیں مگر ان کی کچھ اطلاع نہیں آئی