اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی سلیم بخاری کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کی دعوت پر ان سے ملنے کے لیے پنجاب ہاؤس آفیسر میس میں ملنے گئے،
سینئر صحافی نے بتایا کہ انہوں نے بہت ہی عجیب و غریب گفتگو ہم سے شیئر کی ہے، وزیر اطلاعات پنجاب نے بتایا کہ انہیں ایک ماہ پہلے سرکاری گھر مل گیا تھا لیکن اس کی حالت بہت خراب تھی۔ سینئر صحافی سلیم بخاری نے مزید کہا کہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو حکومت کی طرف سے جو گھر ملا اس میں نہ وہاں کوئی بستر ہے نہ کوئی میٹریس ہے اور واش روم میں لوٹا تک نہیں، سینئر صحافی نے بتایا کہ انہوں نے کہا کہ ٹوٹیاں تک وہ لوگ اتار کر لے گئے ہیں، اس سے قبل یہ گھر مسلم لیگ (ن) کے وزیر رانا مشہود کے پاس تھا۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ میں نے جب سیکرٹری کو فون کرکے یہ تمام صورتحال بتائی تو انہوں نے کہا کہ آپ سمری موو کروائیں وہ آپ سے منظور ہو کر آئے گی تو ہم کچھ کر سکیں گے، اس پر وزیر اطلاعات پنجاب نے سیکرٹری کو کہا کہ بھائی یہ حالت ہوئی کیسے تو انہوں نے کہا کہ میں ایکسین بھیجتا ہوں، جب ایکسین آیا تو اس نے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن سے کہا کہ اس سلسلے میں ہم کچھ نہیں کر سکتے جب تک آپ اوپر سے منظوری نہیں لے کر دیں گے ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ایسا صرف میرے اس گھر کے ساتھ نہیں ہے بلکہ جتنے منسٹرز ہیں سب کے گھروں کے ساتھ ایسا ہی معاملہ ہے۔ سینئر صحافی سلیم بخاری کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کی دعوت پر ان سے ملنے کے لیے پنجاب ہاؤس آفیسر میس میں ملنے گئے