بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

حکومت کی افغانیوں کو بھی پاکستان کی شہریت دینے کی تیاریاں،بڑے فیصلے کا اعلان کردیاگیا،مجموعی طورپر کتنے افغان شہری پاکستان میں ہیں؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 27  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ نے افغان مہاجرین بارے میں جامع پالیسی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت آٹھ لاکھ اناسی ہزار ایک سواناسی افغانیوں کے پاس افغانستان سے جاری کردہ سٹیزن کارڈ ہیں ٗ تیرہ لاکھ چورانوے ہزارافغانیوں کے پاس ریفیوجی کارڈ ہیں ٗ پانچ لاکھ افغانی بغیر دستاویزات کے پاکستان میں موجود ہیں جن افغانیوں کے پاس دستاویزات ہیں ان کو انٹرنیشنل کنونشن کے مطابق سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں جبکہ وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تین اہم معاہدے طے پا گئے ہیں ٗاتوار کو سعودی عرب کا اعلیٰ ترین وفد پاکستان آئیگا ٗ 100 بڑے ڈیفالٹر کے خلاف ایف بی آر ایک بڑاآپریشن شروع کررہاہے ٗاسلام آباد میں سات ہزار کنال اراضی واگزار کرائی ہے ٗ اب آپریشن کراچی میں کیاجائیگا ٗ ریلوے اور کے پی ٹی کی زمینوں پرقبضے چھڑائے جائیں گے ٗمعلومات کی رسائی جمہوریت کاحصہ ہے خیبرپختونخوا کاقانون مضبوط اوروفاق کاقانون کمزور ہے ٗ قانون کو مضبوط بنائیں گے ٗ غریب آدمی کو بچانا ہے ٗ امیر آدمی کو اپنے حصے کاشیئردینا پڑیگا ٗ سفارشی کلچر ہمیشہ کیلئے دفن کررہے ہیں ٗسیاحت کے فروغ کے لئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے ٗبہت جلد جامع سیاحت پالیسی لائیں گے۔جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیرتوانائی عمرایوب خان کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گرانٹس کے تین معاہدے ہوئے ہیں یہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا تسلسل ہے ،سعودی ولی عہدمحمد بن سلیمان نے وزیراعظم کے دورے کے دوران اس بات پر زوردیاتھا کہ معاملات تیزی سے آگے بڑھائیں گے ٗاتوارکو سعودی عرب کااعلیٰ ترین بڑا وفد پاکستان آئے گا جس میں سعودی عرب کے انویسٹ منٹ بورڈ کے چیئرمین، وزیرپٹرولیم ،وزیرانرجی اوردیگر سرمایہ کار شامل ہوں گے ٗسعودی عرب سی پیک اور

انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں بڑی انویسٹ منٹ لارہا ہے وزیراطلاعات نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے افغان مہاجرین کے بارے میں ایک جامع پالیسی بنانے کافیصلہ کیا ہے اس وقت آٹھ لاکھ اناسی ہزار ایک سواناسی افغانیوں کے پاس افغانستان سے جاری کردہ سٹیزن کارڈ ہیں جبکہ تیرہ لاکھ چورانوے ہزارافغانیوں کے پاس ریفیوجی کارڈ ہیں اور پانچ لاکھ افغانی بغیر دستاویزات کے پاکستان میں موجود ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جن افغانیوں کے پاس دستاویزات ہیں ان کو انٹرنیشنل کنونشن کے مطابق

سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بنک کے منصور حسین صدیقی کو ڈی جی فنانشل مانیٹرنگ تعینات کیاگیا ہے جبکہ عبدالرؤف کو ویج بورڈ کا چیئرمین بنایاگیا ہے ٗ 100 بڑے ڈیفالٹر کے خلاف ایف بی آر ایک بڑاآپریشن شروع کررہاہے ہم نے اسلام آباد میں سات ہزار کنال اراضی واگزار کرائی ہے اب یہ آپریشن کراچی میں کیاجائے گا وہاں پر ریلوے اور کے پی ٹی کی زمینوں پرقبضے چھڑائے جائیں گے ٗ ہم کراچی کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ

رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کو وفاقی سطح پرمضبوط کرنے کی ضرورت ہے ٗمعلومات کی رسائی جمہوریت کاحصہ ہے خیبرپختونخوا کاقانون مضبوط ہے لیکن وفاق کاقانون کمزور ہے ٗہم قانون کو مضبوط بنائیں گے ۔وزیراطلاعات نے کہاکہ فاٹا اورپاٹا میں ایک مخصوص نظام چل رہے تھے وہاں پر ٹیکس کے لئے پانچ سال کی چھوٹ دی گئی ہے جون2023ء تک نان کسٹم پیڈ گاڑیاں وہاں پراستعمال ہوسکیں گی اور وہاں پرپانچ سال تک سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور وودہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے

انہوں نے کہاکہ ہم نے غریب آدمی کو بچانا ہے جبکہ امیر آدمی کو اپنے حصے کاشیئردینا پڑے گا ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کسی کو سفارش پربھرتی نہ کریں اور کسی دوسرے محکموں میں بھی ہرگزسفارش نہ کریں ہم سفارش کے کلچر کو ہمیشہ کے لئے دفن کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کے موقع پر بہت سی سفارشیں آتی ہیں ٗوزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی سفارش نہ مانی جائے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم نے وزارتوں میں

ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے کی ہدایت کی ہے اس حوالے سے وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ دو ہفتے میں رپورٹ پیش کریں ہم تمام حکومتی معاملات کوای گورنمنٹ کی طرف لے جاناچاہتے ہیں تاکہ کاغذ وغیرہ کی بچت ہو اور تمام دستاویزات پیپرلیس ہوں ۔انہوں نے کہاکہ سیاحت کے فروغ کے لئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے بہت جلد ایک جامع سیاحت پالیسی لائیں گے جس میں ساحلی علاقے اور شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے خصوصی اقدامات شامل ہوں گے

اس ٹاسک فور س کے سربراہ وزیراعظم خود ہوں گے۔ وزیرتوانائی عمرایوب خان نے کہاکہ دوہزار تیرہ میں قرضے کاکل حجم پندرہ ہزارارب تھا لیکن جب دوہزاراٹھارہ میں نون لیگ کی حکومت ختم ہوئی تو قرضوں کاکل حجم انتیس ارب تک پہنچ چکاتھا اس میں ایک اہم پہلو گردشی قرضوں کابھی تھا پچھلی حکومت موجودہ حکومت کے لئے ایک ٹائم بم یابارودی سرنگ رکھ کرچلی گئی جوکہ گردشی قرضوں کی صورت میں ہے ٗان میگاواٹس کاکیافائدہ جو سسٹم استعمال نہ کرسکیں ایسے علاقوں میں

پاور پلانٹس لگائے گئے جہاں ٹرانسمیشن لائنزہی نہیں تھیں ہمارا سسٹم انیس ہزارمیگاواٹ سے زیادہ بجلی فراہم کرنے کی سکت نہیں رکھتا جس کی وجہ سے چھوٹے علاقوں میں وولٹیج کم ہونے کے پرابلم ہوتے ہیں اور ٹرانسفارمرخراب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم 100یونٹ بیچتے ہیں تو اس میں سے 29یونٹس کی ریکوری نہیں ہوتی وہ کاروبار آگے کیسے چلے گا جس میں نقصان ہی نقصان ہے جب تیل کی قیمتیں گررہی تھیں تو اس کافائدہ انڈسٹریل کو نہیں دیاگیا ٗ

موجودہ حکومت کو بارہ سو ارب روپے کاگردشی قرضہ سابق دورسے ملاہے ٗسابق حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے موجودہ وزیرخزانہ اسدعمرکومجبوراً منی بجٹ لانا پڑا وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ مزدور ،کسان، عام آدمی پرکوئی بوجھ نہ ڈالاجائے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سابق حکومت نے ٹرانسمیشن لائنوں پر انویسٹ منٹ نہیں کی پاور سیکٹر کس بحران سے گزررہا ہے وہ صحافی بہترجانتے ہیں جو اس کی کوریج کرتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب فواد چودھری نے کہاکہ

نیب قانون میں ترمیم ہونی چاہیے کہ منصوبوں میں حکومتوں پر بوجھ ڈالنے والوں کیخلاف کارروائی ہو اب پنجاب میں حکومت میٹرو پرآٹھ ارب روپے کابوجھ برداشت کررہی ہے اور اورنج لائن ٹرین پر بیس ارب روپے سالانہ کابوجھ حکومت کو برداشت کرنا پڑیگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ایک اشتہار میں قابل اعتراض ویڈیو شامل کرنے پرمتعلقہ افسر کو معطل کردیاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ اب پی آئی ڈی کی ویب سائٹ پرموجود ہے کہ کس اخبار کوکتنے اشتہارملے ہیں اور

یہ روزانہ کی بنیادپر اپ ڈیٹ ہورہاہے ۔انہوں نے کہاکہ الرحمان ٹرسٹ پرپابندی لگادی گئی ہے ارشد خان کو چیئرمین پی ٹی وی لگادیاگیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمرایوب خان نے کہاکہ لائن لاسز اور بل وصولی میں انتیس فیصد ریونیو نہیں ملتا پورے پاکستان سے مختلف علاقوں میں بجلی چوری ہوتی ہے اور چوری ختم کرنے کے لئے ٹیکنیکل اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ایشیاکپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہاکہ

اس معاملے پر بھی کابینہ میں بات ہوئی ہے وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ بورڈ ڈھانچے کی تنظیم نو ضروری ہے۔ ریڈیو سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ریڈیو کی آمدنی پینتالیس کروڑ ہے جبکہ حکومت چار ارب پینسٹھ کروڑ روپے سالانہ دے رہی ہے پی ٹی وی نیوز کی آمدنی پچیس کروڑ ہے اور اخراجات تین ارب روپے ہیں سارے ملک میں اتنے اینکرپرسن نہیں جتنے پی ٹی وی میں ہیں سابق وزیرریلوے اپنی بیگم کو پی ٹی وی میں اینکررکھواکرگئے

جن کی تنخواہ ساڑھے پانچ لاکھ روپے ہے نیویارک میں ٹیکسی چلانے والے ڈی جی ریڈیو لگادیاگیا پی آئی اے، سٹیل مل کو تباہ کردیاگیاپھر کہتے ہیں کہ ڈاکہ مارنا پارلیمانی اورڈاکو کہناغیرپارلیمانی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے یہ کہاجاتا ہے کہ بھٹو صاحب نے اس کاسنگ بنیاد رکھا میں پوچھتا ہوں کہ کیا بلڈنگ برقراررہے اورادارے بے شک تباہ ہوجائیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم اصلاحات لانے کے اقدامات جاری رکھیں گے ٗماضی میں ہزارہا لوگوں کو اداروں میں رکھاگیا اور اپنے چمچوں کھرچوں کو بھرتی کیاگیا

کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت ناکام ہوگئی ہے تیس سالوں کاگند تیس دنوں میں جتناصاف ہوسکتاتھا ہم نے کیا اگلے تیس دنوں میں مزید صفائی کریں گے ہماری پارٹی میں ایک ٹکے کی کرپشن نہ کرنے دیں گے ٗاپنااصلاحاتی پروگرام جاری رکھیں گے اگلے دو تین ہفتوں میں مزید چیزیں سامنے آرہی ہیں جس سے اپوزیشن کوحکومت پرمزید تنقید کرنا پڑے گی ۔ایک سوال کے جواب میں عمرایوب نے کہاکہ آئی پی پیز معاہدوں کے تحت چل رہے ہیں یہ معاہدے سابقہ حکومتوں نے کئے ہیں

ان معاہدوں میں پاکستان یکطرفہ ترمیم یاانہیں ختم نہیں کرسکتا کیونکہ اگرایسا کیا تو بین الاقوامی عدالتوں میں چیلنج ہوجائیں گے اور ہوتے بھی رہے ہیں ہیٹ ٹیسٹ دودھاری تلوار ہے ایک سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہاکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمینی اپوزیشن کو نہ دینے کاجواز یہ ہے کہ یہ منصوبے میاں نوازشریف کے تھے اوران کاآڈٹ شہبازشریف کریں گے یہ کیسے ہوسکتا ہے یہ تو ایسے ہی ہے کہ جیسے دودھ کی رکھوالی پربلابٹھادیاجائے میں نے اپنی بات وزیراعظم سے کہی ہے

اس حوالے سے سپیکر وزیراعظم سے ملاقات کریں گے اورپھرکوئی بھی فیصلہ ہوگا۔ ایک سوال کے جوا ب میں عمرایوب نے کہاکہ چور کی کوئی ذات، علاقہ یاصوبہ نہیں ہوتا چاروں صوبوں میں بجلی چوری ہورہی ہے ہم نے جس جگہ اے پی سی کیبل لگائی ہے وہاں چوری رک گئی ہے کیونکہ اس کیبل پرکنڈا نہیں ڈالاجاسکتا ۔انہوں نے کہاکہ ہم پاورسیکٹر کے بحران پہلے دیکھ رہے ہیں اس کے بعد دوسری چیزو ں کو بھی دیکھیں گے وزیراعظم کو گزشتہ روز ڈیمز کے حوالے سے بریفنگ دی تھی

اس میں داسوڈیم بھی شامل ہے علامہ طاہرالقادری سے وزیراعظم کی کال سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ ماڈل ٹاون سانحہ میں میں شامل افسران کو عہدوں سے ہٹادیاجائے اس کالائحہ عمل طاہرالقادری صاحب نے طے کرناہے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیاجائے ہم نے عوام سے وعدہ کیاتھا کہ ماڈل ٹاؤن کاقصاص ہم پرفرض ہے اور ہم اپنی ذمہ داری پوری کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جہانگیرترین کسی حکومتی پوزیشن پرنہیں ہے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…