اسلام آباد(آئی این پی )قومی احتساب بیورو(نیب )کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وفاقی وزیر اعجاز جاکھرانی ،مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی ، سابق وزیر سید تنویر الحسن ، کمشنر افغان مہاجرین خیبرپختونخوا اور مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان اور دیگر کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات پر 17انکوائریوں جبکہ سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی ، اورسابق کمشنر سکھر جام غلام قادر دریجو اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشنز کی منظوری دیدی،
چیف ایگزیکٹو آفیسر قائداعظم انٹرنیشنل ہسپتال شوکت علی بنگش اور گلوبل ہیلتھ سروسز اسلام آباد سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ کراچی غلام مصطفی پھل ،سابق ڈی سی اوفضل الرحمان اور سابق کمشنر کراچی روشن علی شیخ ،شوکت حسین جوکھیو اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ بدھ کوقومی احتساب بیورو(نیب )کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 17انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں سابق وفاقی وزیر اعجاز جاکھرانی ،مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی ، چیئرمین سپورٹس بورڈ پنجاب ، سید تنویر الحسن ، سابق وفاقی وزیر اور دیگر ،عارف ابراہیم ،سینیٹر جوائنٹ سیکرٹری ، وزارت بین الصوبائی رابطہ ، کمشنر افغان مہاجرین خیبرپختونخوا اور مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان، آفیسرز، آفیشلز آف نیشنل پولیس فاؤنڈیشن ، آفیشلز آف نیشنل ٹی بی پروگرام وزارت صحت اسلام آباد ، آفیسرز ،آفیشلز آف انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ ، آفیسرز، آفیشلز آف پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ہری پور خیبرپختونخوا اور دیگر شامل ہیں جبکہ دو انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی جن میں سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی ، اورسابق کمشنر سکھر جام غلام قادر دریجو اور دیگرشامل ہیں جن کی تفصیلات مناسب موقع پر اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بہم پہنچائی جائیں گی ۔ نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ تمام انکوائریاں اور انویسٹی گیشز مبینہ الزاات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں ۔
نیب تمام افراد سے بھی قانون کے مطابق ان کا مؤقف معلوم کرے گا تا کہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جاسکیں ۔ قومی احتساب بیورو کے اجلاس میں بدعنوانی کے چار ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے چیف ایگزیکٹو آفیسر قائداعظم انٹرنیشنل ہسپتال شوکت علی بنگش اور گلوبل ہیلتھ سروسز اسلام آباد اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی ۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اوورسیز پاکستانیز سے قائداعظم انٹرنیشنل ہسپتال اور
گلوبل ہیلتھ سروسز اسلام آباد میں شراکت داری کی مد میں بھاری رقم اکٹھی کرنے کے بعد خردبرد کر کے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرنے کا الزام ہے جس سے تقریباً612.8ملین روپے کا نقصان پہنچا ۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ کراچی غلام مصطفی پھل ،سابق ڈی سی اوفضل الرحمان اور سابق کمشنر کراچی روشن علی شیخ ،شوکت حسین جوکھیو اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی ۔ ملزمان پر مبینہ طو رپر
اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سپورٹس کمپلیکس لانڈھی کیلئے مختص265ایکڑ سرکاری زمین کو غیر قانونی طور پر لیز پردینے کا الزام ہے ۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے ، نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ’احتساب سب کیلئے‘کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں ، نیب کے افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں
بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کیلئے بھرپور کاوشیں کر رہے ہیں ۔انہوں نیب کے افسران کو ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتا ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز کو قانون ، میرٹ ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیاد پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتا ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشز کو منطقی انجام تک پہنچانے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائیجائے گی ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ حکم امتناعی کے خلاف معزز عدالتوں میں قانون کے مطابق سی ایم اے دائر کی جائیں تا کہ تمام حکم امتناعی خارج کرواتے ہوئے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔