اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کو آپریٹو بینک اور پنجاب کوآ پریٹو سوسائٹی کے ریکارڈ رُوم میں آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی ، قومی اخبار کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اخبار کی رپورٹ میں مصدقہ ذرائع کے حوالے سےا نکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب کوآپریٹو بینک اور پنجاب کوآپریٹو سوسائٹی کےریکارڈ روم میں آتشزدگی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے
نہیں ہوئی تھی بلکہ آگ لگانے کیلئے پٹرول استعمال کیا گیا تھا۔ آتشزدگی کے وقت چوکیدار کی عدم موجودگی نے بھی کئی شکوک و شبہات کو جنم دیدیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آگ با اثرافراد کی کرپشن اور بے نامی جائیدادوں کو چھپانے کیلئے سازش کے تحت لگائی گئی تھی۔ ایک طرف تو ریکارڈ روم کو آگ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تو اس کے ساتھ اسی فلور پر موجودہ کمرے میں موجودکمپیوٹرز کی ہارڈ ڈسکس جن پر ریکارڈ موجود تھا وہ بھی چرا لی گئیں۔ ریسکیو 1122نے آتشزدگی کی وجہ سے شارٹ سرکٹ کے بجائے کیمیکل کو قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ بینک میں عرصہ دراز سے قائم مقام صدر بطور صدر کام کر رہے ہیں اور ان کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ یہ 2008ء میں یہاں بھرتی ہوئے اس کے بعد سفارش کی بنا پر انہیں سینئر نائب صدر بنا دیا گیا اور 2015ء میں انہیں ایڈیشنل چارج دیکر بینک کا قائم مقام صدر بنا دیا گیا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کو فواد حسن فواد اور احد چیمہ سے گہرے مراسم کی وجہ سے قائم مقام صدر بنایا گیا ۔ذرائع کے مطابق یہاں پر آگ اس سے پہلے بھی ایک مرتبہ لگ چکی ہے اور ہمیشہ آ گ اس وقت لگتی ہے جس وقت اس کا آ ڈٹ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔نوسٹی گیشن سے یہ چیز سامنے آ رہی ہے کہ اس میں کئی اہم افراد ملوث اور کھربوں روپے کا غبن ہے اسی وجہ سے اس کا نہ تو آ ڈٹ ہونے دیا جا رہا ہے اور جب بھی آ ڈ ٹ کی کوشش کی جاتی ہے تو اچانک اہم ترین ریکارڈ جلنا شروع ہو جاتا ہے ۔