اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے زیر زمین پانی کی بحالی اور ری چارج کرنے کی غرض سے سیلابی پانی کے بہتر مینجمنٹ اور استعمال کیلئے مجوزہ منصوبے’ری۔چارج پاکستان‘ کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی مسائل پر قابو پانا حکومت کی ترجیح ہے، ’پاکستان صفائی مہم‘ اگلے ماہ سے شروع کی جائیگی جس میں تمام صوبائی حکومتیں اور معاشرے کے تمام طبقہ فعال حصہ لیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ بات منگل کو وزیراعظم آفس میں
وزارت موسمیاتی تبدیلی کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم کے مشیر ملک امین اسلم خان، سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی خضر حیات خان اور سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مشیر نے وزیراعظم کو وزارت کے مینڈیٹ اور ہوا، پانی اور پلاسٹک ویسٹ آلودگی کا جائزہ لینے اور روک تھام سمیت موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مسائل پر قابو پانے کے حوالے سے کئے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 10 ارب ٹری سونامی منصوبے پر عملدرآمد کے علاوہ متبادل توانائی کو فروغ دینے پر بھی توجہ دی جا رہی ہے جو موسمیاتی مسائل پر قابو پانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ مشیر وزیراعظم نے کہا کہ گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) منصوبہ کے تحت 50 ارلی وارننگ سسٹم اور 408 ریور ڈسچارج گیجز/سینسرز گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے پانچ اضلاع میں انسٹال کرنے کا منصوبہ ہے۔ وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ایکو۔ٹورازم پالیسی کو ترقی دینے کے علاوہ نیشنل وائلڈ لائف پالیسی کو بھی حتمی شکل دینے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں دو نئے نیشنل پارکس قائم کرنے کا بھی جلد اعلان کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے زیر زمین پانی کی بحالی اور ری چارج کرنے کی غرض سے سیلابی پانی کی بہتر مینجمنٹ اور استعمال کیلئے مجوزہ منصوبے’ری۔چارج پاکستان‘ کی اصولی منظوری دیدی۔ بریفنگ کے دوران ہوا، پانی اور پلاسٹک ویسٹ آلودگی پر قابو پانے کیلئے
مختلف اقدامات کی بھی نشاندہی کی گئی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ موسمیاتی مسائل پر قابو پانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور کہا کہ ’’پاکستان صفائی مہم‘‘ اگلے ماہ شروع ہو گی جس میں صوبائی حکومتیں اور معاشرہ کے تمام طبقات فعال حصہ لیں گے۔ اس مہم کا مقصد ملک بھر میں صفائی کے حوالہ سے آگاہی پھیلانا ہے۔ انہوں نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو ہدایت کی کہ وہ صفائی کی اس مہم میں متحرک کردار ادا کرے۔ وزیراعظم نے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اس حوالہ سے تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔