اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کشیدگی کے باوجود سکھ یاتریوں کے لئے کرتار پور سرحد کھولنے کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت کے لئے تیار ہے لیکن بھارت کو بھی مستقبل کا لائحہ عمل خود تیار کرنا ہوگا ۔ پاکستان اور بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں سے تین جنگیں لڑی ہیں اور مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان حقیقی مسئلہ ہے ۔
ہم اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کر سکتے ۔دونوں ملک ایٹمی قوتیں ہیں جنگ کی طرف معاملات لے جانا بیوقوفی ہو گی۔ اس لئے سوچ سمجھ کر فیصلے کرنا ہوں گے ۔ان خیالات کا اظہار فواد چودھری نے بھارتی خبر رساں ادارے کو انٹرویو کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کشیدگی کی صورت حال کے باوجود بھی پاکستان بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہو ئے سکھ یاتریوں کے لئے کرتار پور سرحد کھولنے کو تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت وزارت خارجہ کی سائیڈ لائن ملاقات کی منسوخی بہت بڑی بدقسمتی ہے لیکن اب مستقبل کا لائحہ عمل خود بھارت کو ہی تیار کرنا ہو گا ۔فواد چودھری نے کہاکہ بھارت کے ساتھ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت کے لئے تیار ہے کیونکہ جنگ اور دشمنی کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ایک سوال کے جواب میں فواد چودھری نے کہا کہ حقیقت میں مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان حقیقی اور بنیادی مسئلہ ہے اور موجود دھمکیاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور بچانے کی کوشش ہے لیکن معاملات سے نمٹنے کے لئے کئی طریقے موجود ہیں کیونکہ دونوں ممالک ایٹمی قوتیں ہیں جنگ کی طرف معاملات کو لے کر جانا بہت بڑی بیوقوفی ہو گی ۔ فو اد چودھری نے کہا کہ ہمارے پاس ایک آپشن ہے کہ دونوں ممالک جنگ کی طرف جائیں جو کہ دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے ۔ دوسرا طریقہ یہ دونوں ممالک اندرونی طور پر ایک دوسرے کو کمزور کریں ۔تیسرا طریقہ تصفیہ طلب مسائل کا حل بات چیت سے نکالنے میں ہے ۔ پاکستان تمام معاملات پر
بحث کرنے کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اندرونی طور پر سیاسی عدم و استحکام کا شکار ہے لیکن بھارت کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر واضح فیصلہ کرنا ہو گا ۔پاکستان ہر وقت تمام حل طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لئے راضی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں فواد چودھری نے کہا کہ ہم نے گزشتہ سات دہائیوں سے تین جنگیں لڑی ہیں لیکن ہم اپنے ہمسائے اب تبدیل نہیں کر سکتے ہیں بھارت میں اس
وقت انتخابات ہونے والے ہیں شاید وہاں پر انتخابات جیتنے کے لئے پاکستان مخالف نعرے لگتے ہوں لیکن پاکستان میں بھارت مخالف نعرے بلکل نہیں بگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی پر تشویش ہے ۔بھارتی جاسوس گلبھوشن یادیو پاکستان میں بھارتی مداخلت کا سب سے بڑا ثبوت ہے ۔ اب بھارت کو چاہئے کہ وہ سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر مزید الزامات تراشیوں کے بجائے اپنی غلطیوں کو سدھارے ۔