کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان میں تیل کا بڑا زخیرہ دریافت کرنے کا دعوی کیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ماڑی پیٹرولیم کمپن ی لمیٹڈ کے ترجمان اسد ربانی نے کہا ہے کہ ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ نے مشترکہ طور پر تیل کا یہ زخیرہ دریافت کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر سائٹ پر 2ٹیوب ویل نصب کیے گئے تھے ، جن میں ایک سے یومیہ 810بیرل جبکہ دوسرے ٹیوب ویل سے
690 بیرل تیل نکل رہا ہے۔ ماڑی پیٹرولیم کمپنی کے ترجمان اسد ربانی کا مزید یہ بتایا ہے کہ تقریبا یومیہ 1500 بیرل تیل کی پیداوار بڑی کامیابی ہے ، نکلنے والے تیل تھوڑا سا گاڑھا جسے کراچی میں صاف کرنے والے خارخانوں کو بھیجا جائے گا اس کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ تیل کی کوالٹی کیا ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل قدرتی نعمتوں سے مالامال بلوچستان میں گیس کا ایک اور بڑا ذخیرہ دریافت کرلیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے کوہلو کے قریب جندران کے مقام پر مری قبائلی اورکھیتران قبائل کے سنگم پر ڈیرہ بگٹی کے علاقہ سوئی سے بھی بڑا قدرتی گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے اعلیٰ ترین مقتدرذرائع نے اس بات تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ان علاقوں میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام جاری تھا جندران میں گیس کیے بہت ہی وسیع ذخائزدریافت ہوئے ہیں جو سوئی اور اس کے قرب وجوار کے گیس کی دولت سے کہیں زیادہ ہے واضح رہے کہ1950ء کے ابتدائی سالوں میں پہلے سوئی اور اس کے بعد پیرکو ہ اور لوٹی میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت ہوئے جس کا زیادہ تر فائدہ وسطی پنچاب کے صنعتی علاقوں سمیت کراچی کو ہوا اس کے علاوہ ملک بھر کی گھریلوضروریات کوسوئی گیس سے پورا کیا جاتا ہے ملک میں گیس کا چوتھا ذخیرہ ڈیرہ بگٹی کے علاقہ اوچ کے پہاڑی علاقوں میں در یافت ہوا اسی گیس سے بجلی تیار کی جاتی ہے
اس کے دو پلانٹ ڈیرہ مراد جمالی کے نزدیک ہیں اور اس کی پیدوار سندھ کے بالائی علاقوں کو دی جاتی ہیں ایک نجی فرم یہ بجلی پیدا کرتی ہے سال میں دواربکے لگ بھگ منافع کمارہی ہے جندران میں دریافت ہونے والے گیس کے ذخیرہ کے بعد اب پاکستان کو ایران اور ترکمانستان سے گیس خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلوچستان میں دریافت گیس کے ذخیرہ آئندہ 50سالوں تک پاکستان کو گیس کی ٖضرورت پوری کرسکیں گے
ماہرین نے خیال ہے کہ جندران میں تیل کے ذخائز بھی وافر مقدار میں دریافت ہوئے ہیں ان کا اندازہ لگایا جارہا ہے یہ تمام ذخائز پاکستان کی ضروریات پوری کریں گے اوراربوں ڈالر کے درآمدکا نعم البدل ثابت ہونگے یہ سارے معاملات بلوچستان کی انتظامیہ پر منحصرہے کہ وہ کتنی جلدی ان ذخائز کو استعمال میں لائے گی18 ویں ترمیم کے بعد معانیاتتیل اور گیس صوبائی محکمے کے اختیارات میں ہیں ۔