اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ سعودی عرب کے دورے کے بعد وزیراعظم اپنے وفد کے ہمراہ ابوظہبی پہنچے جہاں ان کاپرتپاک خیرمقدم کیاگیا انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی متحدہ عرب امارات کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیاگیا وزیراطلاعات نے کہاکہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات میں چند سال سردمہری رہی جو اب وزیراعظم عمران خان کے دورے کے بعد ختم ہوگئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کراچی میں پانی کی ترسیل کے منصوبوں میں یو اے ای حکومت تعاون کرے گی اور اس سلسلے میں یو ای اے کاوفد بھی اکتوبر میں پاکستان کادورہ کرے گا۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان شراکت داری میں نئی گرمجوشی پیدا ہوئی ہے انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں وزیراعظم کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں کے دوران ویزے اوربزنس کے معاملات پربھی بات چیت ہوئی انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں کے دوران افغانستان کی صورتحال پربھی بات چیت ہوئی ہے وزیراطلاعات نے بتایا کہ سابق وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی ایون فیلڈریفرنس میں ضمانت ہوئی ہے کیس ختم نہیں ہوا اور دوسرے کیسزبھی عدالت میں چل رہے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں عدالتیں مکمل آزاد ہیں ہم عدالتی فیصلوں کااحترام کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ خوشی کی بات ہے کہ جو لوگ عدالتوں کے خلاف بیان بازی کررہے تھے کل کے فیصلے کے بعد ان کے لہجے اوربیانات میں تبدیلی دیکھی ہے یہ نہیں ہوسکتا کہ فیصلہ حق میں آئے تو عدالتیں اچھی ہیں اوراگر فیصلہ مخالفت میں آئے تو عدالتی نظام اچھانہیں وزیراطلاعات نے کہاکہ جب کابینہ نے نوازشریف اوران کی صاحبزادی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کافیصلہ کیا تو لوگ کہہ رہے تھے کہ ای سی ایل میں ان کانام کیوں ڈالا اب ان کو سمجھ آگئی ہوگی انہوں نے کہاکہ
اگر ای سی ایل میں نام نہ ڈالتے تو نوازشریف اور ان کی بیٹی رات کو لندن چلے جاتے تو پھر ہم ان کوکہاں ڈھونڈتے پھرتے انہوں نے کہاکہ عمران خان اور تحریک انصاف کی کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے ہم نے عوام کے پیسے کی حفاظت کرنی ہے اور لوٹی ہوئی رقم کو واپس لانا ہے وزیراطلاعات نے واضح کیا کہ نوازشریف اور مریم نواز کو ملک سے باہرجانے نہیں دیں گے حسین اور حسن نواز اوراسحاق ڈار کو ملک سے باہررہنے نہیں دیں گے تینوں کو واپس پاکستان لائیں گے
انہوں نے ڈیل کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان کسی سے ڈیل کرنے والے وزیراعظم نہیں ہیں سب لوگ عمران خان کو اچھی طرح جانتے ہیں شریف فیملی سے نہ ڈیل ہوگی اورنہ ہی ڈھیل دیں گے اور عوام کالوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ نیب کے چیئرمین نے بہت اچھا کام کیا ہے اگر نیب میں کوئی خامیاں ہیں جس کی بنیاد پرضمانت ہوئی ہے توامیدہے کہ نیب اسے دور کرے گا نیب آزاد اور خودمختار ادارہ ہے انہوں نے کہاکہ نیب میں ریفارمز لانے کے لئے
وزیرقانون کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جو پندرہ روز میں اپنی ابتدائی سفارشات پیش کرے گی ایک اور سوال پروزیراطلاعات نے کہاکہ برطانیہ کے ساتھ ملزمان کے حوالے سے معاہدہ ہوا ہے اوراس معاہدے سے ملزمان کی واپسی میں مدد ملے گی انہوں نے کہاکہ اسی طرح کے معاہدے کے لئے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ بھی بات چیت چل رہی ہے اور امید ہے کہ جلد پاکستان اورسوئٹزرلینڈ کامعاہدہ ہوجائے گا اور پاکستان کو سوئٹزرلینڈ کے بنکوں رسائی مل جائے گی انہوں نے کہاکہ
متحدہ عرب امارات سے بھی اسی طرح کامعاہدہ کیاجائے گا اور وہاں سے بھی پاکستانی دولت کو واپس لایاجائے گا ایک اور سوال پروزیراطلاعات نے کہاکہ ایران کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں اور پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کاخواہاں ہے ہم نے تو بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کی بات کی ہے اوربھارت کی طرف سے بھی اچھی پیشرفت کی امیدہے اور ہمیں خوشی ہے کہ مذاکرات کی پیشکش پر بھارت کی طرف سے مثبت جواب آیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت کے ساتھ
معاشی تعلقات کا خواہشمند ہے ٗاگر بھارت کے ساتھ تجارت کی جائے اور پاکستان کے ذریعے افغانستان تجارت کا راستہ کھول دیا جائے تو اس کا براہِ راست اثر سی پیک پر پڑیگا اور یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو پاکستانیوں کی قسمت بدل دیگا۔ ایک اورسوال پر وزیراطلاعات نے کہاکہ ریڈیو پاکستان او ر پی ٹی وی کو مالی مسائل کاسامنا ہے میڈیا یونیورسٹی بنانے کیلئے ہمارے پاس پیسے نہیں اور ہم بڑی عمارتوں کابوجھ برداشت نہیں کرسکتے عمارتوں سے مالی استفادہ کیاجائے انہوں نے بتایا کہ
ریڈیو پاکستان کی عمارت کئی دہائیوں پہلے بنی تھی جب ٹرانس میٹر بہت بڑے تھے آج کل کے دور میں ایف ایم دس مرحلے کے گھرمیں چل رہے ہیں انہوں نے کہاکہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں اب ریڈیوکیلئے اتنی بڑی جگہ درکارنہیں ہے انہوں نے کہاکہ پی ٹی وی جو مشینری استعمال کررہاہے وہ ختم ہوچکی ہے سابق وزیراعظم نوازشریف کی اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں حنیف عباسی کی ملاقات کے حوالے سے سوال پر وزیرنے کہاکہ نوازشریف سے حنیف عباسی کی سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں
ملاقات نہیں ہونی چاہیے تھی سامنے آنے والی ملاقا ت کی تصویر وزیراعلیٰ نے بھی دیکھی ہوگی مجھے امید ہے کہ وزیراعلیٰ اس کانوٹس لیں گے ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پرگورنرہاؤسز عوام کے لئے کھولا گیا ہے جس پر پیپلزپارٹی اور دوسری جماعتوں کی جانب سے بہت شورمچایاجارہاہے انہوں نے کہاکہ گورنر ہاؤسز میں غریب عوام جارہے ہیں پیپلزپارٹی کو پتہ نہیں کیوں تکلیف ہورہی ہے انہوں نے کہاکہ عوام اگر وہاں پر جاکر کچرہ وغیرہ پھینکتے ہیں تو
اس کے لئے کوڑا دان وغیرہ کابندوبست کیاجائے گا سعودی عرب کو سی پیک منصوبے میں شامل کرنے کے حوالے سے سوال پروزیراطلاعات نے بتایا کہ فیصلے سے چین کو اعتماد میں لیا ہے ایک اور سوال پرانہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں پیدا ہونے والے افغان شہریوں کوشہریت دینے کی بات کی ہے جس پر بہت شورمچایاجارہاہے انہوں نے کہاکہ یہ بچے پاکستان میں رہ رہے ہیں انہیں تعلیم کی سہولیات نہیں دی جارہیں وہ خیموں میں رہ رہے ہیں اور
نہ ہی ان کو زندگی کی دوسری سہولیات میسرہیں اگر وہ اسی طرح رہیں گے تو کریمنل بنیں گے اور پستول لیکر کسی بھی آدمی کو روک کر ان سے پیسے وغیرہ چھین لیں گے ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے غور کیاجارہاہے کہ پاکستان میں کئی سالوں پیدا ہونیوالے بچوں کوشہریت دینی چاہیے۔ایک سوال پر وزیر اطلاعات نے کہاکہ صحت کے حوالے سے حکومت کام کررہی ہے پہلے مرحلے میں اسلام آباد اور فاٹا کے لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ
میں نے وزیر خزانہ سے کہا ہے کہ وہ جرنلسٹ کو بھی ہیلتھ کارڈ دینا چاہیے ۔ ایک اور سوال پروزیر اطلاعات نے کہا کہ اگلے مرحلے میں وزیر اعظم ہاؤس کی 33گاڑیوں کی نیلامی ہوگی اور یہ گاڑیاں 98کروڑ روپے کی خریدی گئی تھیں اور ان کی مینٹینس پر 35کروڑ روپے لاگت آئی ۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سوال پر وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہم نے امیر طبقہ سے سبسڈی واپس لی اور غریبوں کو سبسڈی مل رہی ہے ٗ ہم نے سلنڈر کی قیمت میں 200روپے تک کمی کی ہے ۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے سعودی عرب سے معاہدے اوپن ہونگے اور اس حوالے سے عوام کو اعتماد میں لیا جائیگا انہوں نے کہاکہ عمران خان شفافیت پر یقین رکھتی ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سعودی قیادت کے ساتھ افغانستان کے حوالے سے اپنا بیانیہ شریک کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں تمام فریقوں پر مشتمل ایک ڈائیلاگ کا حامی ہے تاکہ مسئلہ کا سیاسی حل تلاش کیا جاسکے ۔زلفی بخاری کی تقرری سے متعلق سوال پر
وزیر اطلاعات نے کہا کہ زلفی بخاری دھرنے سے پہلے عمران خان کے دست راست ہیں، انہوں نے تمام سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے، وہ عمران خان کی انتخابی مہم کیانچارج رہے ہیں، زلفی بخاری پی ٹی آئی کا اٹوٹ انگ اور چہرہ ہیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ معاون خصوصی کسی غیر ملکی کو بھی لگاسکتے ہیں، قانون کی قدغن زلفی بخاری پر لاگو نہیں ہوتی، قانون غیر ملکی کومشیر بنانے پر قدغن لگاتاہے، خصوصی معاون پر دہری شہریت کا قانون لاگو نہیں ہوگا، دہری شہریت کاحامل شخص مشیر نہیں بن سکتا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں وی وی آئی پی کلچر کو ختم کرنا چاہیے، مہذب ملکوں میں ریڈ زون نہیں ہوتے لہٰذا ملک بھر میں ریڈ زونز ختم ہونے چاہئیں۔