اوکاڑہ (مانیٹرنگ ڈیسک) حجرہ شاہ مقیم میں سابق صوبائی وزیر کے کزن نے جہالت کی انتہا کر دی،ایک رپورٹ کے مطابق سابق صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب سید رضا علی گیلانی کے کزن پیر حامد شاہ المعروف گونگا پیر نے اپنے شکاری کتے کو جائے نماز میں لپیٹ کر حجرہ شاہ مقیم کے مرکزی قبرستان میں دفن کرایا
اور آخری رسومات ادا کرتے ہوئے فاتحہ پڑھی اور دعائے مغفرت بھی کی، رپورٹ کے مطابق انسانوں کے اس قبرستان میں جہاں انسانوں کو دفن ہونے کے لیے دو گز زمین میسر نہیں آتی، وہاں کتے کو دفن کرکے قبر پہ پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں، اہل علاقہ اس بات سے پریشان ہیں کہ کیا کتا انسانوں کے قبرستان میں دفن کرنا جائز ہے، اس موقع پر ایک شہری نے کہا کہ خود کو والی شہر کہنے والے یہ لوگ جب انسانوں کے قبرستان میں کتوں کو دفنا کر قبریں بناتے ہیں اور ان پر فاتحہ پڑھتے ہیں، کیا اس چیز کا نام اسلام ہے، اس سے بڑی جہالت اس جہاں میں اور کہاں ہو سکتی ہے، اس موقع پر ایک اور شہری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق صوبائی وزیر رضا علی گیلانی کے کزن نے قبرستان میں کتا دفنا کر فاتحہ خوانی کی، اس شہری نے کہا کہ اگر یہ شرعی طور پر جائز ہے تو ٹھیک ورنہ اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان ایک مرتبہ پھر اس پر از خود نوٹس لے کر ان کو قرار واقعی سزا دیں۔ حامد شاہ المعروف گونگا پیر کی جانب سے انسانوں کے قبرستان میں کتے کی قبر بنانے پر لوگوں کا شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ حجرہ شاہ مقیم میں سابق صوبائی وزیر کے کزن نے جہالت کی انتہا کر دی،ایک رپورٹ کے مطابق سابق صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب سید رضا علی گیلانی کے کزن پیر حامد شاہ المعروف گونگا پیر نے اپنے شکاری کتے کو جائے نماز میں لپیٹ کر حجرہ شاہ مقیم کے مرکزی قبرستان میں دفن کرایا اور آخری رسومات ادا کرتے ہوئے فاتحہ پڑھی اور دعائے مغفرت بھی کی