نئی دہلی(نیوز ڈیسک) پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے ڈیمز تعمیر کرنے کا اعلان ، بھارت کی نیندیں حرام ،پاکستان دشمنی میں تمام حدیں عبور کرتے ہوئے بھاشا ڈیم کی تعمیر کے خلاف یو این او میں درخواست دینے کی تیاریاں کر لیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سےپانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے ڈیمز تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے
جس کے بعد بھارت کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں اور پاکستان کے ازلی دشمن نے پاکستان کو صحرا میں تبدیلی کرنے کے اپنے بھیانک منصوبے کو خاک میں ملتے دیکھ کر پاکستان میں نئے طریقے سے حملہ آور ہونے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ بھارت نے یو این او میں بھاشا ڈیم کی تعمیر کیخلاف درخواست دینے کی تیاریاں کر لی ہیں،اس درخواست میں یہ موقف اختیار کیا جائیگا کہ ڈیم کے متاثرین نے بھارت سے رابطہ کیا کہ اس ڈیم کے بننے سے ان کو نقصان ہو گا ا س لیے اس ڈیم کو رکوانے میں ہماری مدد کی جائے۔نجی ٹی وی کے مطابق بھاشا ڈیم کے خلاف یو این او میں درخواست دینے کے حوالے سے بھارت کا ہوم ورک مکمل ہو چکا ہے۔پاکستان کے اندر کن کن قوتوں کی سپورٹ حاصل کرنی ہے ، کن کن سیاسی علاقائی جماعتوں کے وکررز اس ڈیم کے خلاف باہر نکلیں گے اور کس طریقہ سے اس کو متنازعہ بنایا جائیگا تا کہ یو این او میں جو قرارداد پیش کی جائے اس کو درست ثابت کیا جا سکے۔اس معاملے پر بھارت کی ٹیم نے سفارتی سطح پر بھی اس حوالے سے کام شروع کر رکھا ہے اورپاکستان مخالف ممالک کو اس پر اعتماد میں لے کر عالمی پریشر بنانے کا کام پر بھی عمل شروع کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈیمز کی مخالفت کرنے والے مختلف گروہ کو بھاری فنڈنگ بھی کی گئی ہے اور سنگاپور کے اندر اس حوالے سے ایک اجلاس بھی ہو چکا ہے جس میں پاکستان
سے کچھ افراد کو بھی بلایا گیا تھا اور ان کو بھی بھاشا ڈیم کو متنازعہ بنانے کے حوالے سے ٹارگٹ دیا گیا۔ بھاشا ڈیم میں آنے والا بہت سے رقبے کے حوالے سے بھی بہت سے افراد کو سازش اور پروپیگنڈے کیلئے تیار کیاگیا ہے کہ وہ عالمی عدالت یو این میں خود بھی درخواستیں دیں اور ان تمام چیزوں کی پشت پر بھی بھارت کھڑا ہو گا۔دوسری جانب پاکستان نے بھی سفارتی سطح پر اس سازش سے نمٹنے کے لیے تیاری شروع کر دی ہے۔ سیاسی مبصرین اور دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کبھی بھی پاکستان کو ترقی کرتے اور اپنے مسائل کو حل کرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا، یہی وجہ ہے کہ بھارت اب اس طرح کے حربے آزمانا شروع ہو گیا ہے۔