دشمنوں کے منہ پر زور دار طمانچہ،265فراریوں نے ہتھیار ڈال دئیے قومی پرچم کے سائے تلے سکون کی زندگی گزر بسر کرونگا،ہتھیار ڈالنے والے فلک شیر نے پہاڑوں پر بیٹھے اپنے ساتھیوں کو زبردست مشورہ دے ڈالا

18  ستمبر‬‮  2018

کوئٹہ ( آن لائن)265 فراری وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کو اپنے ہتھیار حوالے کر تے ہوئے قومی دھارے میں شامل ہو گئے۔ قومی دھارے میں شامل ہونیوالے فراریوں اورکمانڈرز کو قومی پرچم اور کمانڈر کوپانچ لاکھ ،سب کمانڈر کو ڈھائی لاکھ جبکہ دوسرے فراریوں کو ایک ، ایک لاکھ روپے دیئے گئے ۔

فراریوں کی ہتھیار ڈالنے کی تقریب صوبائی اسمبلی کے سبزہ زار میں ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان عالیانی ، کمانڈر سدن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم با جوہ ، قائم مقام اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر ورکن صوبائی اسمبلی سردار یار محمد رند ، صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی ، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم ، انسپکٹر جنرل پولیس محسن حسن بٹ سمیت اعلیٰ عسکری وسول حکام بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر فلک شیر نے کہا ہے کہ پندرہ سال اغیار کے ہاتھوں میں استعمال ہونے پر آج مجھے افسوس ہے۔ پہاڑوں سے اترے تو بلوچستان کے حکومت میں ہمیں پیار سے گلے لگایا ۔قومی دھارے میں شامل ہونے کے بعد آج میں اپنے اہل خانہ کیساتھ سکون کی زندگی گزار رہا ہوں۔ میں باقی دوست جو پہاڑوں پر بیٹھے ہیں ان سے یہی کہونگا کہ وہ بھی اغیار کے ہاتھوں میں استعمال ہونے کے بجائے قومی دھارے میں شامل ہو کر باعزت شہری بنیں۔ 15 سال دوسروں کے ہاتھوں میں استعمال ہونے پر آج ہمیں افسوس ہے اور آج کے بعد میں کالعدم تنظیم کو چھوڑ کر پاکستان کے ایک مہذب شہری کی حیثیت سے زندگی گزارونگا۔ آج کے بعد قومی پرچم کے سائے تلے سکون کی زندگی گزر بسر کرونگا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…