ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

سکیورٹی فورسز کا کامیاب ترین آپریشن‘خود کش حملہ آور سمیت 5خطرنا ک دہشتگرد گرفتار ، کسے نشانہ بنایا جانا تھا؟سنسنی خیز انکشافات

datetime 18  ستمبر‬‮  2018 |

لاہور \راولپنڈی (آن لائن)انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پنجاب نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور حزب الاحرار (ایچ یو اے) کے نیٹ ورک کو غیر فعال کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے ،سکیورٹی اداروں نے خفیہ ایجنسی کی بس پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے راولپنڈی کو بڑے حادثے سے بچا لیا۔

ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی گزشتہ 4 ماہ سے زائد عرصے سے نیٹ ورک کی نقل و حرکت کا جائزہ لے رہا تھا، لیکن اس دوران دہشت گرد شہریوں اور سکیورٹی اداروں پر 2 حملے کرنے میں کامیاب ہو ئے۔حکام کے مطابق یہ سی ٹی ڈی کی تاریخ میں سب سے بڑا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) تھا جو کامیابی سے ہمکنار ہوا۔سی ٹی ڈی راولپنڈی کی ٹیم نے خودکش حملہ آور رضوان اللہ سمیت 5 دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے اٹک میں این ڈی سی (نیشنل ڈیفنس کمپلیکس) کے انجینئرز پر حملے کے بعد سی ٹی ڈی نے رواں برس 3 مئی سے کالعدم تنظیم کی نقل و حرکت کی نگرانی شروع کی تھی۔سی ٹی ڈی نے این ڈی سی حملہ کیس کی تحقیقات شروع کی اور اس ضمن میں اہم شواہد بھی اکٹھے کیے۔انہوں نے بتایا کہ ’این ڈی سی پر حملے کے شواہد سے نیٹ ورک کے ملوث ہونے کا علم ہوا تو اسی دوران انہوں نے نوشہرہ میں 17 مئی کو ایف سی اہلکاروں پر ایک اور خودکش حملہ کیا۔حملے میں ایف سی اہلکاروں کے علاوہ شہری بھی جاں بحق ہوئے اور نوشہرہ حملے میں بھی اسی نیٹ ورک کے ملوث ہونے کے شواہد ملے تھے۔ان واقعات کے بعد سی ٹی ڈی نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور افغانستان تک پھیلے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کے لیے کام شروع کیا۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ افراد ٹرک میں بیٹھ کر راولپنڈی میں داخل ہو کر پاکستانی خفیہ اداروں کی بس کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے 2 خودکش جیکٹس، 4 دستی بم، دھماکا خیز مواد، تاریں، 4 پستول اور متعدد گولیاں بھی برآمد کی گئیں۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ خفیہ اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشتبہ افراد نئی دہشت گرد تنظیم حزب الاحرار سے تعلق رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’مہمند ایجنسی میں جماعت الاحرار کے چیف عمر خالد خراسانی سے اختلاف کے بعد مکرم شاہ مہمند نے علیحدہ گروپ بنا لیا تھا۔مہمند ایجنسی کا رہائشی عمران خراسانی عرف طاہر حزب الاحرار کا اہم کمانڈر بن کر ابھرا تھا۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ عمران نے افغانستان سے بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی کے حملے کی منصوبہ بندی کی۔عمران نے مہمند ایجنسی کے مستقل رہائشی شیر حسن کو حملے کے لیے منتخب کیا، جو اس وقت دارالاسلام کالونی (اٹک) میں عارضی رہائش اختیار کیے ہوئے تھا اور اس نے ہی این ڈی ایس ملازمین کے بس کی نشاندہی کی۔شیر حسن نے بس کی ویڈیو بنا کر عمران خراسانی کو افغانستان ارسال کی۔اس کے بعد افغانستان سے خودکش جیکٹس 14 اپریل کو بذریعہ ٹرک اٹک روانہ کی گئیں۔

ٹرک کا مالک ملک جان اور اس کا بھائی کامل تھا۔شیر حسن نے اپنی ساتھی محمد کے ہمراہ جیکٹس وصول کیں اور اسے پہلے ثناء اللہ کے گھر رکھا اور اگلے ہی دن عدنان کے گھر منتقل کردیا۔تین دن بعد حملے کی منصوبہ بندی کی گئی اور اس مقصد کے لیے محمد خودکش حملے کے لیے خالد عرف صدام کو اٹک لے کر آیا۔خود کش حملہ آوار افغانستان سے طورخم بارڈر کے راستے سے داخل ہوا اور عدنان کے گھر رہائش اختیار کی۔2 مئی کو تمام دہشت گردوں نے این ڈی ایس کی بس کی نگرانی کی اور اگلے دن شیر حسن اور محمد نے صدام کو خودکش جیکٹ پہنائی۔

انہوں نے صدام کو دستی بم اور پستول بھی فراہم کی اور خودکش جیکٹ پر ’محمد بن قاسم‘ تحریر کیا اور بعد ازاں صدام کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔اس طرح صدام حملہ کرنے میں کامیاب رہا اور بعد ازاں دوسرے حملے کے لیے طورخم سے ایک اور خود ش حملہ آور قاری عثمان داخل ہوا۔شیر حسن، قاری عثمان کو نوشہرہ لے گیا اور ایک مسجد میں رہائش کرائی اور 17 مئی کو ایف سی اہلکاروں پر حملہ کیا۔تاہم سی ٹی ڈی نے خفیہ ایجنسی کے افسران کی بس پر حملے کی تیاری کرتے وقت دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق رضوان اللہ افغانستان سے آیا تھا جو راولپنڈی آنے سے قبل پشاور کے نواحی علاقے میں رہائش پذیر تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…