اسلام آباد(آن لائن)تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ 25سال اقتدار میں رہنے والے مولانا فضل الرحمان نے اقتدار سے باہر آتے ہی جشن آزادی نہ منانے کا اعلان کیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کیلئے پرویز خٹک اور عاطف خان کے درمیان کشمکش تھی، محمود خان کی نامزدگی کارکردگی کی بنیاد پر تھی ، پرویز خٹک وفاقی اور عاطف خان صوبائی کابینہ کا حصہ ہونگے لیکن انکی وزارت کے قلمدان کا فیصلہ عمران خان کریں گے۔
جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعلٰی خیبر پختونخواہ کیلئے پرویز خٹک اور عاطف خان کے درمیان کشمکش تھی، نامزد وزیر اعلیٰ کے پی کے محمود خان کی کارکردگی بہت اچھی رہی ان کے دور میں خیبر پختونخوا میں سیاحت کے شعبہ میں 70گنا اضافہ ہوا ۔ ان کا شمار مالا کنڈ کے عزت دار گھرانے میں ہوتا ہے۔ لیکن میڈیا کیلئے وہ اجنبی ہیں۔ محمود خان اور عاطف خان ایک دوسرے کے کبھی بھی مخالف نہیں رہے بلکہ محمود خان نے کئی جگہ پرویز خٹک کی مخالفت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کو بہتر کریں گے اور ایک کروڑ نوکریاں دیں گے۔ ہمارے لیے بڑا چیلنج کے پی کے اور فاٹا انضمام کے بعد کے معاملات کو منظم انداز میں طے کرنا ہے ۔ مجھے مولانا فضل الرحمان کے بیانات پر افسوس ہے کہ وہ 25سال تک اقتدار میں رہے ہیں صرف ایک الیکشن ہارنے پرا نہوں نے کہہ دیا کہ ہم 14اگست کو جشن آزادی نہیں منائیں گے ۔ پیپلز پارٹی کو اس بات کا کریڈٹ دینا پڑے گا کہ انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی شہادت کے وقت بھی کبھی ایسا نعرہ نہیں لگایا جیسا مولانا فضل الرحمان نے لگایا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیکر کے الیکشن کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا جائیگا۔ پرویز خٹک کو کون سی وزارت دینی ہے یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ اس بات کا فیصلہ عمران خان کریں گے۔ جبکہ عاطف خان کو اہم ترین وزارت دی جائے گی ۔ قومی اسمبلی میں ہمارے ارکان کی تعداد 179یا 181ہوگی ۔