اسلام آباد (این این آئی) نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر (ن) لیگ کی حکومت کے آخری بجٹ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دے دیا۔ جمعرات کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے کام جاری ہے ٗ آنے والی حکومت کو آگاہ کر دیا جائے گا ٗ سی پیک کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کو بیل آؤٹ کہنا مناسب نہیں،
فوری طور پر ادائیگیوں کیلئے کوئی دباؤ نہیں تاہم اگلی سہہ ماہی کیلئے ادائیگیاں کرنا ہوں گے۔شمشاد اختر نے (ن) لیگی حکومت کے پیش کردہ آخری بجٹ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں پیش کردہ اعدادوشمار تشویشناک ہیں، مالیاتی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اہداف سے آگے نکل گئے، ملک میں میکرو اکنامک استحکام لانے کی ضرورت ہے، ایس ڈی جیز اہداف حاصل کرنے کیلئے غیر ضروری اخراجات میں کمی لانا ہوگی۔نگران وزیر خزانہ نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی آرگنائزیشن ڈویلپمنٹ کیلئے سندھ حکومت نے کافی نمایاں اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل اور ذمہ داریوں کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایس ڈی جیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے مناسب اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر (ن) لیگ کی حکومت کے آخری بجٹ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دے دیا۔ جمعرات کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے کام جاری ہے ٗ آنے والی حکومت کو آگاہ کر دیا جائے گا ٗ سی پیک کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کو بیل آؤٹ کہنا مناسب نہیں، فوری طور پر ادائیگیوں کیلئے کوئی دباؤ نہیں تاہم اگلی سہہ ماہی کیلئے ادائیگیاں کرنا ہوں گے۔