اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان ایک بار مجھے بلائو ساری زندگی یاد رکھو گے، وزیراعظم آزادکشمیر فاروق حیدر نواز شریف کی محبت اور عقیدت میں حکومتی عہدے کی اقدار بھلا بیٹھے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار بارے دھمکی آمیز بیان دیدیا۔ آزادجموں و کشمیر کے بڑے اخبار ’’روزنامہ جموں و کشمیر‘‘نے وزیراعظم آزادکشمیر کا ایک بیان شہ سرخی
کے طور پرآج کی اپنی اشاعت میں صفحہ اول پر شائع کیا ہے جس میں وزیراعظم آزادکشمیر حکومتی عہدے کی اقدار اور اخلاقیات اور تقاضے بھلا کر نواز شریف کی محبت اور عقیدت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار پر برس پڑے ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے غازی ملت سردار ابراہیم کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہو گیا وہ مجھے بلائیں لیکن وہ ایسا نہیں کر سکتا اس لئے کہ میں انکے دائرہ اختیار میں نہیں ہوں، لاکھوں مقدمات پینڈنگ پڑے ہیں چیف جسٹس پاکستان ان کو دیکھیں۔ غازی ملت سردار ابراہیم کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ سیاسی او ر معاشی طور پر مستحکم پاکستان کشمیریوں کی ضرورت ہے ۔ پرویز مشرف نے اپنے دور میں کشمیر کا مقدمہ خراب کرکے نقصان پہنچایا، کشمیر پر آج بھی بات چیت ہو گی آنیوالی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ پروایکٹو خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ڈکٹیٹر شپ سے بدترین جمہوریت بہتر ہے۔ آزادکشمیر کی حکومت شہدا کی وارث حکومت ہے۔ میرا مالک میرا اللہ ہے وہ میرے ساتھ ہے ، مجھے کوئی نہیں ہٹا سکتا۔ آزادکشمیر میں آئین و قانون کے تحت نظام چلائیں گے ورنہ میری زبان بہت لمبی ہے یہ چل گئی تو
پھر کس کا کچھ نہیں چھوڑوں گا، آزادکشمیر حکومت کا کردار مسئلہ کشمیر کے حوالے سے متعین کیا جائے میں میاں نواز شریف کی صحت کے بارے میں تشویش میں مبتلا ہوں۔ چیف جسٹس آف پاکستان آرام سے بیٹھیں، روز ایک نیا فتنہ کیا ڈرامہ بنایا ہوا ہے، رحم کرو ، الیکشن ہو گیا تم چھوڑو، بیٹھو آرام سے ، گھر میں لگا ہوا ہے خواہ مخواہ،میں تو کہتا ہوں ایک دفعہ مجھے بلائے پھر ساری زندگی یاد رکھے،
میں اس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا جو فرشتے یہاں بیٹھے ہیں جنہوں نے رپورٹ پنڈی بھیجنی ہے وہ میری ہر بات لکھیں پاکستان میں الیکشن ہو گیا ہوا ہے اب زرداری صاحب اس کی بہن کو نوٹس یہ تخریب کاری بند کی جائے۔ صبح چار سے شام چار بجے تک سفید بالوں والا جاوید اقبال اسکو ہنگ اوور ہوتا ہے بس کرو بھائی پاکستان کے بہت کھلواڑ ہو گیا ہے اس ملک کو چلنے دیں۔
گلگت بلتستان میں بھاشا نہیں دیامر ڈیم ہے ۔ ہندراں سو ارب روپے کا ڈیم چندے سے بھی بن سکتا ہے کیا مذاق کرتے ہو، چیف جسٹس کو پتا نہیںوہ پاکستان اور چین کے معاہدے کی شق پانچ پڑھ لیں ان کو کسی نے نہیں کہا یہ اٹھ کر ڈیزائن بنانے لگ گئے تمہارا کیا کام ہے ڈیزائن بنانے کا اپنا کام کرو جو اٹھارہ لاکھ کیس تمہارے پاس ہیں انہیں فارغ کرو ان کیسوں کا مجھے فیصلہ کرنا ہے کیا، عدالتیں بھی امن سے رہیں اور احتساب بھی پاکستان کے اندر مزید سیاسی جماعتوں کو بلیک میل کرنے سے باز آجائیں۔