اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن مہم کے دوران حریف سیاسی جماعت اور اسکے کارکنوںبارے نازیبا زبان استعمال کرنے پر پرویز خٹک نے الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق آج الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک کے خلاف حریف سیاسی جماعت اور اس کے کارکنوں بارے نازیبا زبان کے
استعمال کے معاملے پر سماعت ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4رکنی بنچ نے سماعت کی۔ پرویز خٹک کے وکیل سکندر بشیر مہمند بنچ کے سامنے پیش ہوئے اور سابق وزیراعلیٰ کا تحریری جواب جمع کرایا۔ پرویز خٹک کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ اپنے الفاظ پر شرمندہ ہیں اور غیر مشروط معافی مانگتےہیں۔پرویز خٹک نے بنچ کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویزخٹک نے جو کہا وہ غیر اختیاری تھا، چیف الیکشن کمشنر نے وکیل سکندر بشیر مہمند کو کہا ہم آپ کو ویڈیوکلپ دکھا دیتے ہیں۔ الیکشن کمیشن میں سماعت کے دوران پرویز خٹک کی تقریر کی ویڈیو چلائی گئی جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے کہا پرویز خٹک پشتو تقریر میں جو کہہ رہے ہیں اب آپ نے سنا؟۔ وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ پرویز خٹک اپنے بیان پر میڈیا میں بھی معافی مانگ چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پرویز خٹک کی جانب سے میڈیا پر معافی مانگنے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ کہ الیکشن 2018 کی انتخابی مہم کے دوران سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے حریف سیاسی جماعت اور اس کے جھنڈے کے حوالے سے انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھاجس پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے پرویز خٹک کو اصالتاََ یا وکالتاََ اپنا مؤقف پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔