اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یہ بچے میرے نہیں،آپ چاہیں تو ڈی این اے کروا سکتے ہیں، سپریم کورٹ میں سابق مسلم لیگی ایم پی اے غلام دستگیر نے سابقہ اہلیہ پر گھنائونا الزام عائد کر دیا، ایک عورت پر بھری عدالت میں الزام لگارہے ہو ، مؤقف غلط ثابت ہوا تو نتائج برے ہونگے، چیف جسٹس کے ریمارکس ، الزام عائد کرنے پر خاتون مقدمہ درج کروانا چاہتی ہے تو کروا سکتی ہے ،
چیف جسٹس نے ایسا حکم جاری کر دیا کہ لیگی رہنما کے پسینے چھوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی زیر سربراہی بنچ نے سابق ن لیگی ایم پی اے غلام دستگیر کی سابق بیوی کی طرف سے نان نفقہ کیلئے دائر درخواست پر سابق ایم پی اے غلام دستگیر کو بچوں کا ایک لاکھ روپے ماہانہ خرچہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت غلام دستگیر نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ بچے میرے نہیں ہیں آپ چاہیں تو ڈی این اے کروا سکتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ ایک عورت پر بھری عدالت میں الزام لگا رہے ہیں ، آپ کا مؤقف غلط ثابت ہوا تو نتائج برے ہونگے۔ آپ کو معلوم ہے کہ عورت پر ایسا الزام لگانے سے آپ کے خلاف مقدمہ درج کیا جا سکت اہے۔ عدالت نے درخواست سابقہ بیوی کی موجودگی میں ہدایت کی کہ سابقہ بیوی کھلی عدالت میں الزام لگانے پر چاہے تو سابق شوہر کے خلاف مقدمہ درج کروا سکتی ہے۔ چیف جسٹس نے ماتحت عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ سابق پی پی 73سے ایم پی اے کے امیدوار کی سابق بیوی غزالہ تحسین نے مہر غلام دستگیر پر الزامات عائد کئے کہ 1997میں مہر غلام دستگیر لک سے شادی کے نتیجے میں ایک بیٹا اور بیٹی پیدا ہوئے، مبینہ سابقہ بیوی غزالہ تحسین نے موقف اختیار کیا
کہ سروسز ہسپتال کی نرس تسنیم اختر سمیت غلام دستگیر کی پانچ شادیاں میرے علم میں ہیں، میری حق مہر کی 50ایکڑ اراضی پر غلام دستگیر لک نے قبضہ کر رکھا ہے، بیٹی ہانیہ فاطمہ اور بیٹے حسن مصطفیٰ کی تعلیم کے اخراجات بڑھ گئے ہیں، درخواست گزار نے مزید موقف اختیار کیا تھا کہ غلام دستگیر لک نے خرچے سے بچنے کیلئے بچوں کو اپنی اولاد تسلیم کرنے سے انکار کیا، سپریم کورٹ بھی نان نفقہ پر میرے حق میں فیصلہ دے چکی ہے، اجرا ڈگری کیس میں غلام دستگیر کے پیش نہ ہونے پر کیس تاخیر کا شکار ہوا تھا، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ چیف جسٹس آف پاکستان سابق خاوند غلام دستگیر لک سے 17سال کا رکا نان نفقہ دلائیں۔