اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف سے علیحدہ ہو کر اپنی جماعت تحریک انصاف گلالئی بنانے والی عائشہ گلالئی نے الیکشن 2018میں چاروں حلقوں سے اپنی ضمانت ضبط کروا بیٹھیں ٗاین اے 53ٗ این اے 25ٗ این اے 161اور این اے 231سے ٹوٹل 3538ووٹ حاصل کر سکیں ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ عائشہ گلالئی نے این اے 53 اسلام آباد میں عمران خان کے مقابلے میں انتخاب لڑا اور ضمانت ضبط کرا بیٹھیں ٗیہ امیدواروں کی تعداد کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے بڑا حلقہ تھا جہاں سے 33 امیدواروں نے حصہ لیا ٗاس حلقے سے عائشہ گلالئی نے صرف 138 ووٹ حاصل کیے جبکہ یہاں سے متعدد آزاد امیدوار ایسے تھے جنہوں نے ان سے زیادہ ووٹ لیے۔تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ نے این اے 25نوشہر میں سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے مقابلے کیلئے میدان میں اتریں تاہم یہاں سے بھی وہ ضمانت ضبط کروا بیٹھیں اور صرف 959ووٹ حاصل کئے ۔عائشہ گلالئی سندھ کے ضلع سجاول کے حلقہ این اے 231 سے بھی امیدوار تھیں اور انہیں یہاں سے 827 ووٹ ملے اور اپنی ضمانت ضبط کروا بیٹھیں اس حلقہ سے پیپلز پارٹی کے سید ایاز علی شاہ شیرازی نے کامیابی حاصل کی انہوں نے 129980ووٹ حاصل کئے ۔تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ عائشہ گلالئی نے سب سے زیادہ ووٹ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ جہانگیر ترین کے آبائی حلقے این اے 161 لودھراں سے حاصل کیے ۔ یہاں انہیں ایک ہزار 614 ووٹ ملے لیکن ضمانت ان کی یہاں سے بھی ضبط ہوئی۔ یہ واحد حلقہ تھا جہاں عائشہ گلالئی کو ایک ہزار سے زائد ووٹ پڑے۔این اے 161سے پاکستان تحریک انصاف کے میاں محمد شفیق نے 121300ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ۔