اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

اسفندیار ولی کے حلقے کاایسا نتیجہ آگیا کہ اے این پی والوں کے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی،حیران کن نتیجے نے پارٹی کو ہلا کر رکھ دیا

datetime 26  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)غیر سرکاری ،غیرحتمی نتائج کے مطابق این اے 24سے عوامی نیشنل پارٹی کے چیئرمین اسفند یار ولی الیکشن ہار گئے ہیں ۔انہیں تحریک انصاف کے امیدوار فضل محمد خان نے شکست سے دوچار کیا۔اس طرح اسفند یار ولی پارلیمنٹ میں نہیں جا سکیں گے۔دریں اثناء عام انتخابات 2018میں دو سابق وزراء اعظم سمیت متعدد وفاقی وزراء کو بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دو سابق وزراء اعظم سید یوسف رضا گیلانی‘شاہد خاقان عباسی شکست کا سامنا کرنے والوں میں شامل ہیں۔قومی اسمبلی کی نشستوں پر برتری حاصل کرنیوالی بڑی جماعتوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )پہلے‘پاکستان مسلم لیگ(ن)دوسرے اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی )تیسرے نمبر پر رہی۔نتائج کے مطابق قومی اور صوبائی حلقوں میں دو سابق وزراء عظم سید یوسف رضا گیلانی اور شاہد خاقان عباسی سمیت کئی سابق وفاقی وزراء کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔سابق وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی کو عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں سے ناکامی کا سامنا رہا،جن میں این اے 57اور این اے 53شامل ہیں‘سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو اپنے آبائی حلقے سے تحریک انصاف کے مضبوط امیدوار صداقت علی عباسی سے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے53 پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے بدترین شکست کا سامنا رہا۔اس کے علاوہ انتخابات 2018میں ایک اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو بھی بدترین شکست کا سامنا کرناپڑا‘سید یوسف رضا گیلانی پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 198پر امیدوار تھے۔

جہاں پر انہیں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سید جاوید علی شاہ سے واضح اکثریت میں ناکامی کا سامنا رہا،انتخابات 2018میں متعدد سابق وفاقی وزراء کو بھی حریف امیدواروں کی جانب سے بدترین شکست کا سامنا رہا‘جن میں پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سابق وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے فرخ حبیب جبکہ مسلم لیگ (ن )کے سابق وزیر برائے مملکت طلال بدر چوہدری کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 102پر تحریک انصاف کے نواب شیرو سیر سے ناکامی کا سامنا رہا۔علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے بُری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے محمد برجیس طاہر کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 117پر تحریک انصاف کے چوہدری بلال احمد ورک سے،طارق فضل چوہدری کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 52پر تحریک انصاف کے خرم شہزاد سے بدترین شکست کا سامنا رہا ۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…