پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

عام انتخابات 2018،دھاندلی وہ بھی کیسے؟پولنگ سٹیشنوں پر کیا کچھ ہوتا رہا؟شیر ، تیر اور بلے کی پرچی لیکر آنیوالے ووٹرزکیساتھ پولنگ سٹاف کیا کام کرتا تھا؟ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 26  جولائی  2018 |

لاہور(این این آئی)ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ انتخابی عمل کے دوران کچھ مقامات پر پولنگ اسٹاف ایک مخصوص سیاسی جماعت کی طرف جانبدار تھے اور انہوں نے دوسرے پارٹی کے اسٹال سے پرچی حاصل کرنے والے ووٹرز کو کمزور وجوہات کی بنیاد پر واپس بھیج دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایچ آر سی پی کے مبصرین کے اعداد و شمار پر مشتمل ابتدائی

رپورٹ میں کہا گیا کہ کم از کم ایک مثال ایسی ہے جس میں خواتین ووٹرز نے بتایا کہ ان سے یہ پوچھا گیا کہ وہ کسے ووٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہیں ٗاس کے علاوہ کمیشن کو مختلف علاقوں سے یہ شکایات بھی موصول ہوئی کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔انسانی حقوق کے ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ اس طرح کے حالات قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے لہٰذا امید ہے کہ اس طرح کی معاملات کو فوری طور پر شفافیت کے ساتھ حل کیا جائیگا۔ایچ آر سی پی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق انتخابات والے دن کمیشن کی نگران ٹیم نے قومی اسمبلی کی 67 نشستوں کا مشاہدہ کیا، ان نشستوں میں 12 بلوچستان، 14 خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں، 21 پنجاب اور اسلام آباد اور 20 سندھ سے تھیں۔مجموعی طور پر ایچ آر سی پی نے مشاہدہ کیا کہ الیکشن کمیشن پاکستان ( ای سی پی ) کی مجموعی کارکردگی کافی حد تک توقعات کافی رہی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کمیشن نے اپنا محکمہ جاتی کام اچھے طریقے سے انجام دیا جبکہ سیاسی مواد میں ان کا کام توقعات سے کم رہا ٗ اس کے علاوہ پولنگ اسکیمیں غیر تسلی بخش تھی اور لاہور کنٹونمنٹ کے مختلف ووٹرز کو یہ نہیں معلوم تھا کہ انہوں نے کہا ووٹ ڈالنا ہے۔ایچ آر سی پی کے مطابق بہت سے پولنگ اسٹیشن ایک ساتھ بنائے گئے تھے لیکن وہ ووٹرز کی تعداد کے حساب سے بہت چھوٹے تھے، جس کے نتیجے میں

پورے دن پولنگ کا عمل سست روی کا شکار رہا ٗاس کے علاوہ مختلف کیسز میں غیر تربیت یافتہ عملہ بھی دیکھا گیا۔اس کے علاوہ ایچ آر سی پی کو پریزائڈنگ افسر کی جانب سے شکایت بھی موصول ہوئی کہ اس نے رات بھر پولنگ اسٹیشن میں گزاری تاہم اسے سرکاری طور پر اپنے ساتھیوں کے لیے کھانے کی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔رپورٹ کے مطابق انتخابات کے دوران متعدد پولنگ اسٹیشن چھوٹے

اور ہوا دار نہیں تھے جبکہ کچھ مقامات پر پنکھے بھی موجود نہیں تھے۔انسانی حقوق کے ادارے نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ کمیشن اس بات کو محسوس کرتا ہے کہ ایک ٹاسک دینے کے بعد الیکشن کمیشن اسٹاف کو اس کو بہتر طریقے سے نبھانا چاہیے تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…