اسلام آباد (این این آئی)ملک بھر میں آئندہ عام انتخابات کیلئے پولنگ (آج) بدھ کو ہو گی ٗ 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز آئندہ پانچ سال کیلئے قومی اسمبلی کے 270 اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کیلئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے ٗپاکستان مسلم لیگ (ن) ٗ تحریک انصاف ٗ پیپلز پارٹی ٗ ایم ایم اے ٗ ایم کیو ایم ٗ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور آزاد امیدواروں سمیت کل 3 ہزار 675 امیدوار قومی اسمبلی ٗ 8 ہزار 895 امیدوار صوبائی اسمبلیوں کے انتخاب میں
میدان میں آمنے سامنے ہونگے ۔تفصیلات کے مطابق پولنگ کے روز ملک بھر میں 25 جولائی کو عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ٗپولنگ صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہے گی۔ پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر پاک فوج کے دو، دو جوان تعینات ہوں گے ٗقومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں انتخاب ملتوی کیا گیا ہے، کل 85 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 17 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں، ان میں اسلام آباد اور پنجاب سے 5487، سندھ 5878، فاٹا، خیبرپختونخوا 3874 جبکہ بلوچستان میں 1768 پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔ ملک بھر میں خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 146، مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 263 ہے۔ پنجاب میں ووٹرز کی کل تعداد 6 کروڑ 6 لاکھ 72 ہزار 870، سندھ 2 کروڑ 23 لاکھ 91 ہزار 244، خیبرپختونخوا ایک کروڑ 53 لاکھ 16 ہزار 299، بلوچستان 42 لاکھ 99 ہزار 494، فاٹا 25 لاکھ 10 ہزار 154 جبکہ اسلام آباد 7 لاکھ 65 ہزار 348 ہے۔ ساڑھے تین لاکھ فوجی جوانوں کے علاوہ ساڑھے چار لاکھ کے قریب سول آرمڈ فورسز کے اہلکار انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے خدمات سرانجام دیں گے۔
کل سات لاکھ کے قریب پولنگ عملہ اپنے فرائض سرانجام دے گا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے تمام عملے اور سیکورٹی اداروں کے تعینات اہلکاروں سے غیر جانبدار رہ کر اپنے فرائض سرانجام دینے کا حلف لے رکھا ہے ٗسیاسی جماعتوں، امیدواروں، سیکورٹی اہلکاروں، میڈیا، غیر ملکی اور ملکی مبصرین کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے ٗ60 ہزار سے زائد میڈیا کے نمائندوں کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ سٹیشن تک رسائی کیلئے
خصوصی پاسز جاری کئے گئے ہیں۔ میڈیا کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹہ بعد سات بجے تک کوئی رزلٹ جاری نہیں کر سکیں گے۔ پریزائیڈنگ آفیسران آر ٹی ایس سسٹم کے تحت فوری طور پر پولنگ سٹیشن کا نتیجہ الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسر کو ارسال کرنے کے پابند ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے پولنگ سٹیشنوں کے بارے میں مکمل معلومات ویب سائٹ پر جاری کر دی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے فوج کی نگران میں بیلٹ پیپرز
اور انتخابی مواد کی ترسیل کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ افواج پاکستان اور ایسے سرکاری ملازمین جو اپنی سرکاری ذمہ داریوں کی وجہ سے آن ڈیوٹی ہوں گے وہ اپنا ووٹ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے کاسٹ کر چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ملک بھر میں مانیٹرنگ ٹیموں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیدواروں کے خلاف فوری کارروائیاں کی ہیں۔ انتخابی قانون 2017ء کے تحت تمام سیاسی جماعتیں 5 فیصد ٹکٹ عمومی نشستوں پر خواتین کو دینے کی پابند کی گئی تھیں
جس کے بعد قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی نے 43، تحریک انصاف نے 42، مسلم لیگ (ن) نے 37، متحدہ مجلس عمل نے 33، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے 6، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے 8 اور عوامی نیشنل پارٹی نے 14 خواتین امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کیلئے 4 ہزار 242، سندھ اسمبلی 2 ہزار 382، خیبرپختونخوا ایک ہزار 264، بلوچستان اسمبلی کیلئے ایک ہزار سات امیدوار میدان میں ہیں۔
پنجاب کی قومی اسمبلی کی 141 نشستوں پر 1696 امیدوار، سندھ کی 61 نشستوں پر 872، خیبرپختونخوا اور فاٹا کی 51 نشستوں پر 760 جبکہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 نشستوں پر 303 امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں 85 ہزار 307 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 17 ہزار سات پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 20 ہزار 789 حساس قرار دیئے گئے ہیں ٗ
پنجاب میں 47 ہزار 813 میں سے 5 ہزار 487 انتہائی حساس اور5 ہزار 686 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں، بلوچستان کے 4 ہزار 420 میں سے ایک ہزار 786 انتہائی حساس اور ایک ہزار 768 حساس پولنگ اسٹیشن ہیں ٗخیبرپختونخوا کے 12 ہزار 634 میں سے 3 ہزار 874 انتہائی حساس اور 7 ہزار 386 پولنگ اسٹیشن حساس ہیں، سندھ کے 17 ہزار 747 میں سے 5 ہزار 878 انتہائی حساس اور 5 ہزار 776 حساس ہیں
جب کہ اسلام آباد کے 173 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں پر انتخابات ملتوی کیے گئے اس لیے قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلیوں کے 6 حلقوں پر الیکشن اب بعد میں ہوں گے۔7 نشستوں پر انتخابات امیدواروں کے انتقال کے باعث جبکہ راول پنڈی کے حلقہ این 60 پر (ن) لیگ کے امیدوار حنیف عباسی کی عدالت سے نا اہلی کی وجہ سے الیکشن مؤخر کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں الیکشن ملتوی کیے گئے ان میں این اے 103 فیصل آباد اور این اے 60 راولپنڈی شامل ہیں ٗ صوبائی اسمبلی کے جن حلقوں میں الیکشن ملتوی کیے گئے ان میں پی پی 87 میانوالی، پی کے 78 پشاور، پی پی 103 فیصل آباد، پی ایس 87 ملیر، پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان کا حلقہ پی بی 35 مستونگ شامل ہیں۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت کو حتمی اکثریت حاصل ہونے کی توقع نہیں تاہم ن لیگ اور تحریک انصاف میں کانٹے کا مقابلہ ہے ۔