اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فوج اور عدلیہ کے خلاف پروپیگنڈے میں بین الاقوامی طاقتوں کا ہاتھ، عدلیہ اور فوج کے خلاف مذموم مہم میں چار بڑے بھارتی ٹی وی چینلز ، تین معروف غیر ملکی چینلز اور اخبارات نکلے، قومی اخبار کی رپورٹ میں نوازشریف کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف۔ اخباری رپورٹ کے مطابق پاک فوج اور عدلیہ کے
خلاف پروپیگنڈے میں بین الاقوامی طاقتوں کا ہاتھ ملوث ہے اور اس مقصد کیلئے بھاری فنڈنگ بھی کی گئی ہے جس کا مقصد پاکستان کے مضبوط اداروں کو کمزور اور بدنام کیا جا سکے اور الیکشن کو متنازع اور ملک میں نفاق اور گروہ بندی پیدا کی جا سکے۔ بین الاقوامی طاقتوں کی اس سازش میں چار بڑے بھارتی ٹی وی چینلز ، تین معروف غیر ملکی چینلز اور اخبارات بھی شامل ہیں جن کو اس منصوبے کا پہلے سے علم تھا، دو بڑے بھارتی چینلز نے تو اس حوالے سے ایک روز پہلے ہی رپورٹس نشر کرنا شروع کر دی تھیں کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ایک بہت بڑا اسکینڈل سامنے آ رہا ہے ۔یہ سب کچھ غیر ملکی مافیا اورطاقتوں کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے جو کہ ملک کے اندر حالات خراب کرانے کیلئے قومی اداروں کو متنازعہ بنانا چاہتی ہیں۔ اخبار رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ نوازشریف کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز بھی نہ صرف اس سازش سے بخوبی آگاہ تھے بلکہ اس ساز ش کو کرنے والے مافیا کے کئی اہم افراد سے حسن اور حسین نواز لندن میں ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں۔ لندن سے واپسی سے پہلے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنی تقریر میں انتہائی سخت الفاظ استعمال کیے تھے اور مختلف اداروں پر الزمات بھی عائد کیے تھے، جو اسی مافیا کی تیار کردہ سازش کا ایک حصہ تھے ۔
اہم اداروں کے خلاف زہریلے پراپیگنڈہ کے لیے بھاری فنڈنگ بھی کی گئی ہے جس کے ذریعے کئی صحافیوں اور وکلا کو بھی استعمال کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ بھارتی ٹی وی چینلز جو مسلسل پاکستان میں اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں اسی طرح ایک سٹوری پاکستان میں اور ایک بین الاقوامی اخبار میں اگلے چند دنوں میں سامنے لانے کی مکمل منصوبہ بندی کی جا چکی ہے ۔
پاکستان میں بے چینی اور اس کو کمزور کرنے والی ان بین الاقوامی طاقتوں نے پاکستان کے خلاف چومکھی جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔ ایک طرف تو پاکستان کو دہشتگردی کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کو معاشری طور پر کمزور کرنے کیلئے بھی ہلہ بولا جا چکا ہے اور اسی معاشی محاذ کے تحت پاکستانی روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قدر میں اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ تیسری جانب پاکستان کے خلاف اداروں کو بدنام کرنے کی مذموم مہم بھی شروع کر دی گئی ہے جبکہ ملک کو کمزور کرنے کیلئے عوام کے درمیان نفرتیں اور خلیجیں بھی بڑھائی جا رہی ہیں۔