جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اکثریت نہ ملنے کی صورت میں پیپلز پارٹی یا (ن) لیگ سے اتحاد ،عمران خان نے حیرت انگیز اعلان کردیا

datetime 20  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ ملکی حالات میں انتخابات کے نتیجے میں اگر معلق پارلیمان بنتی ہے تو یہ ملک کے لیے بڑی بدقسمتی ہو گی،اکثریت نہ ملنے کی صورت میں پیپلز پارٹی سے اتحاد کرنے کی بجائے پر اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کو ترجیح دیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو جس طرح کے معاشی بحران اور مشکلات کا سامنا ہے اس سے نمٹنے کے لیے طاقتور حکومت کی ضرورت ہے جو بڑے فیصلے کر سکے اور معلق پارلیمان ہمیشہ کمزور ہوتی ہے۔عمران خان نے ممکنہ مخلوط حکومت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ حکومت سازی کے لیے پیپلز پارٹی سے اتحاد کرنے کی بجائے اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کو ترجیح دیں گے۔اگر اتحاد بنانا پڑا تو نہ (ن) لیگ سے بنے گا اور نہ ہی پیپلز پارٹی سے کیونکہ ان کے رہنما کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں اور اگر ان کے ساتھ حکومت بنانی ہے تو اس سے بہتر ہے کہ اپوزیشن میں بیٹھیں۔عمران خان نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ اصلاحات ہو سکتی ہیں اور نہ ہی اداروں کو مضبوط کیا جا سکتا ہے، بدعنوانی کے خلاف مہم نہیں چلائی جا سکتی اور ایف بی آر کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا کیونکہ انہی لوگوں نے اداروں کو کرپشن کرنے کے لیے تباہ کیا ہے۔پی ٹی آئی کی کوشش ہو گی کہ ان جماعتوں کے بغیر حکومت بنے اور اگر نہیں بنتی تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔ایک سوال یک جواب میں عمران خان نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں جو دھاندلی کے بارے میں بات کی تو سب جماعتوں نے ان کی مخالفت کی کیونکہ ان سب نے مل کر دھاندلی کی تھی۔

اس وقت کہا تھا کہ چار حلقوں کو تحقیقات کے لیے کھولا جائے تاکہ 2018 کے انتخابات ٹھیک ہوں لیکن میری مخالفت کی گئی اور میں اکیلا سڑکوں پر تھا اور اب دیکھیں یہ ہی جماعتیں الیکشن سے پہلے ہی دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں۔انہوں نیکہ میں ان سے سوال پوچھتا ہوں کہ جب میں کہہ رہا تھا تو تب ہی تحقیقات کر کے ایسا قانون پاس کرتے کہ یہ پچھلی غلطیاں ہوئی ہیں اور اب یہ نہیں ہونی چاہئیں۔اب ان کو ڈر ہے کہ یہ انتخابات ہارنے جا رہے ہیں

اور ان کو یہ بھی ڈر ہے کہ امپائر ان کے اپنے نہیں ہیں کیونکہ گزشتہ انتخابات میں انہوں نے اپنے امپائر کے ساتھ میچ کھیلا تھا۔ اس وقت نگران حکومت، الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس ان کے ساتھ ملے ہوئے تھے۔عمران خان نے حکومت میں آنے کی صورت میں اپنی اولین ترجیحات کے بارے میں بتایا کہ اولین ترجیح ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر کرنا ہو گا۔حالیہ دنوں انتخابات کے حوالے سے خدشات بارے اپنے بیان کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ سکیورٹی کی صورتحال کی وجہ سے انہیں خدشات لاحق ہیں اور اس سے صرف تحریک انصاف کی انتخابی مہم متاثر ہو رہی ہے کیونکہ دیگر جماعتیں چار دیواری میں مہم چلا رہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…