اسلام آباد(پ ر)عام انتخابات کی سکیورٹی کیلئے آلات کی تنصیب کے حوالے سے جاری کئے گئے ٹینڈر نوٹس ملی بھگت سے من پسند کمپنی کو دیئے جانے کا انکشاف،تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی سکیورٹی کیمرہ کی کمپنی موسوم ڈیفنس سکیورٹی سروس ضلع جہلم میں پولنگ سٹیشنز میں سکیورٹی کیمرے نصب کرنے کیلئے 12جولائی 2018کو میرٹ پر ٹینڈ ر لینے میں کامیاب ہوئی ۔
کمپنی کے موقف کے مطابق ٹینڈر کی تمام ڈیمانڈ ز پوری کی گئی جبکہ ٹیکنیکل آفر کھولنے اور آفر منظور ہونے کے بعد کمیٹی نے پوچھا کہ سی ڈی آر کس کمپنی نے نہیں لگائی تو انہیں بتایا گیا کہ کراس چیک لگا دیا گیا ہے جس پر کمیٹی نے مشاورت کر کے چیک کو بطور سی ڈی آر منظور کیا لیکن بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ کمرشل آفر کھلنے کے بعد ایک کمپنی جس کا نام نثار ٹریڈر ہے اس نے ٹینڈر دستاویزات کے مطابق ریٹ نہیں بھرے جبکہ کامیاب کمپنی نے ٹینڈر دستاویزات کے مطابق بھرے ۔واضح رہے ٹینڈر میں کل 4کمپنیاں تھیں جن میں ایک کمپنی جس کا نام ٹریک ٹریڈر ہے ٹیکنیکلی طور پر باہر گئی جسے پھر بعد میں 14جولائی کو دوبارہ کوالیفائی کردیا گیا،لیکن بعد میں ڈی سی جہلم کے دفتر کی جانب سے یہ اعتراض آیا کہ نثار ٹریڈرز کے ریٹ آپ کے ریٹس سے کم ہیں جبکہ انہوں نے تقریباً مبلغ 12000روپے کیمرے کا ریٹ بھرا اور اس میں وہ تمام چیزیں شامل کردیں جبکہ حقیقت میں ہر آئٹم اور ڈیوائس کا ریٹ الگ الگ ہوتا ہے جو کہ ٹینڈر دستاویزات میں بھی الگ الگ ہی درج ہیں ۔ہماری کمپنی نے کوالٹی اور الیکشن 2018کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹینڈر کے مطابق تمام شرائط پوری کرتے ہوئے ریٹ بھرے اور کامیاب منظوری ہوئی جس کے بعد اب یہ اعتراض اٹھایا جارہا ہے کہ ان کے ریٹس کم ہیں۔
کامیاب کمپنی کے ریٹس ٹینڈر کے مطابق ہوتے ہوئے بھی زیادہ ہیں۔ہماری کمپنی نے چونکہ ٹینڈر کے مطابق ٹینڈر منظور کروالیا ہے اور ٹینڈر کے مطابق ہی ہر آئٹم اور ڈیوائس کا الگ الگ ریٹ بھرا ہے جب کہ دوسری کمپنی نثار ٹریڈرز نے محض ریٹ خراب کرنے کی خاطر ڈیوائسز کے ریٹ کوالٹی کو پس پشت ڈالتے ہوئے غلط ریٹس دئیے ہیں ۔ا س لئے ہمارے ٹینڈر کی منظوری بحال اور کمپنی کو کام شروع کرنے کی ہدایت کی جائے۔
کمپنی کے ایم ڈی محمد فہد نے ڈی سی جہلم کے نام درخواست میں انتباہ کیا ہے کہ وقت کی کمی اور موقع کی حساسیت یا اس سلسلے میں کوئی کوتاہی کسی بڑے سانحہ کا سبب بن سکتی ہے ۔ڈپٹی کمشنر جہلم نے 14جولائی کو قیمت اور ٹیکنیکل سپیفیکشن پر گفتگو کیلئے ہفتہ کے روز دن ساڑھے گیارہ بجے بلایا جب کانفرنس ہال میں پہنچے تو وہاں اور بہت سے وینڈرز موجود تھے ۔میٹنگ شروع ہوئی تو وینڈرز نے بلانے کا سبب پوچھاتو جواب ملا کہ یہ میٹنگ صرف سکیورٹی سامان کی سپیسیفکیشن کو ڈسکس کرنے کیلئے بلائی گئی ہے ۔
ہم نے دوبارہ اعتراض اٹھایا کہ یہ میرٹ کیخلاف ہے ہمیں یہ کہہ کر چپ کرادیا گیا کہ جو کمپنی آج ریٹ دیگی اور اس کے ریٹ کم ہونگے اس کو کام ملے گااس کیلئے ہمیں ایک گھنٹے کی مہلت دی اور ریٹ کیساتھ بینک ڈرافٹ کی شرائط بھی ڈیپارٹمنٹ نے بتائیں ۔ہفتہ کا دن ہونے کی وجہ سے نئے آنے والی کمپنیاں ڈرافٹ نہ بنا سکیں اور اس میں ہم بھی شامل ہیں ۔ڈی سی آفس نے زیادہ ریٹ دینے والے کو کام دیدیا جبکہ ہفتے کے روز بھی ہمارا ریٹ سب سے کم ہے (دستاویزات ہمراہ لف ہیں )دوسری جانب ڈی سی جہلم سے رابطہ کیا گیا تو وہ جواب دینے سے گریزکرنے لگے اور معاملہ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ پر ڈال دیا جبکہ وہ یہ سارا معاملہ ڈی سی جہلم پر ڈال رہے ہیں۔