راولپنڈی(نیوز ڈیسک) عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان نے بے نظیر قتل کیس میں بری ہو نے والے ملزم رفاقت حسین کے لاپتہ ہونے کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی ہے عدالت نے مذکورہ درخواست کی ابتدائی سماعت پر آر پی او راولپنڈی اورکاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ایس پی سے جواب طلب کررکھا تھاپیرکے روز سماعت کے موقع پر کاؤنٹر ٹیر ر ازم ڈیپارٹمنٹ نے
عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم رفاقت سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہے جسے 2007 کے مقدمہ نمبر 67میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ملزم کا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا گیا ہے عدالت عالیہ میں سی ٹی ڈی کے جواب پر ملزم کے والد کی جانب سے دائر درخواست خارج کر دی گئی ملزم رفاقت حسین کے والد صابر حسین نے آئی جی پنجاب،آر پی او راولپنڈی،سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی ،سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہور اورایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی راولپنڈی کو فریق بناتے ہوئے عدالت میں بیٹے کی بازیابی کے لئے دائردرخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی عدالت نے گزشتہ سال31اگست کوبے نظیر قتل کیس کا ٹرائل مکمل ہونے پردرخواست گزار کے بیٹے کوبری کیالیکن پنجاب حکومت نے اسی روزنظربندی کے احکامات کے تحت اس کے بیٹے کو رہا کرنے سے انکار کر دیابعد ازاں نظربندی کے احکامات میں توسیع کی گئی جس پرلاہور ہائی کورٹ راولپنڈی کے 2رکنی بنچ نے 5 لاکھ روپے کے مچلکے پر بیٹے کی رہائی کا حکم دیالیکن عدالتی حکم لیکر جب کوٹ لکھپت جیل لاہور پہنچے تو بتایا گیا بیٹے کو دوبارہ سی ٹی ڈی والے لے گئے ہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی نے غیر قانونی طور پر درخواست گزار کے بیٹے کوسپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہورکے حوالے کیا جس نے غیر قانونی طور پر اسے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا ۔