لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہاہے کہ چوہدری نثار علی خان کو ٹکٹ دینے کیلئے نوازشریف سے ذاتی طور پر درخواست کی تھی جو انہوں نے مان لی تھی لیکن دونوں طرف سے بیان بازی کی وجہ سے یہ فیصلہ قائم نہ رہ سکا ٗانتخابات جیت گئے تو میں وزیر اعظم بنوں گا ۔ایک انٹرویومیں شہبازشریف نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے مجھے وزارت عظمیٰ کیلئے چنا گیا ہے،
نوازشریف نے میری بطور وزیراعظم نامزدگی کی توثیق کی تھی ٗاگر انتخابات جیت گئے تو میں وزیراعظم بنوں گا۔چوہدری نثار سے متعلق سوال پر (ن) لیگ کے صدر نے کہاکہ چوہدری نثار، نوازشریف کے سب سے دیرینہ سیاسی رفیق اور دوست رہے، ان کی دوستی کا عینی شاہد ہوں، میرا بھی چوہدری نثار کے ساتھ برادرانہ تعلق تھا، کاش یہ تعلق قائم رہتا۔شہبازشریف نے کہاکہ مجھے افسوس ہے کہ چوہدری نثار کے ساتھ دوریاں پیدا ہوگئیں، ہمیں ان دوریوں میں مزید خلیج آنے سے بچانا چاہیے، ان سے تعلقات میں ناکامی کی مثال ملک کیلئے دینا صحیح نہیں۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کے ساتھ تعلق کیلئے نیک نیتی سے آخری وقت تک کوشش کی، نوازشریف کے لندن جانے سے پہلے چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کیلئے قائل کرلیا تھا لیکن انہوں نے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا اور نہ پارٹی بورڈ نے ان کے نام پر غور کیا، میں نے نوازشریف سے ذاتی حیثیت میں چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کی درخواست کی تھی۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ نوازشریف نے میری بات کو اصولی طور پر مان لیا جس پر مجھے خوشگوار حیرت ہوئی، نوازشریف نے کہاکہ کل تین،چار لوگوں کو بلا کر اس کا حتمی فیصلہ کرلیتے ہیں لیکن دونوں جانب سے بیان بازی کی وجہ سے فیصلہ قائم نہ رہ سکا۔انہوں نے کہا کہ انسان کو کبھی مایوس نہیں ہوناچاہیے اور امید رکھنی چاہیے، مگر ہر چیز کی حد ہوتی ہے اور چوہدری نثار سے تعلق کا تقاضہ یہ ہے کہ زندگی بھر اس پر بات نہیں کروں گا۔
ریحام خان سے متعلق سوال پر شہبازشریف ان سے رابطوں کے تمام الزامات مسترد کردیئے۔انہوں نے کہا کہ زندگی میں صرف ایک بار ریحام خان سے ملا، اس کے بعد ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، اگر ریحام کی کتاب لکھوانے کے پیچھے میری سپورٹ ثابت ہو جائے، یا اگر میں نے ایک دھیلہ بھی بلواسطہ یا بلاواسطہ خرچ کیا ہوتو میں ذمہ دار ہوں۔(ن) لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھ پر کرپشن کے کئی الزامات لگائے لیکن ثابت ایک بھی نہ کرسکے۔