اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری کا این اے 67جہلم سے نا اہل قرار دئیے جانے پر اپیلٹ ٹریبونل کے جج عباد الرحمن لودھی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا اعلان، مجھے کہا گیا تھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف لائن لینے اور ان کے خلاف ایڈن ہائوسنگ کے حوالے سے دبائو ڈالنے پر آپ کو الیکشن سے باہر کر دیا جائے گا،
فواد چوہدری کی نجی ٹی وی سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق اپیلٹ ٹریبونل کی جانب سے تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری کے حلقہ این اے 67جہلم سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے فیصلے کے بعد ان کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آگیا ہے ۔ فواد چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اپیلٹ ٹریبونل کے جج عباد الرحمن لودھی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گہا تھا کہ آپ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف لائن نہیں لینی اور اگر میں افتخار چوہدری کے خلاف دبائو ڈالوں گاایڈن ہائوسنگ کا تو مجھے الیکشن لڑنے سے روک دیا جائے گا۔اپیلٹ ٹریبونل کے جج عباد الرحمن لودھی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عباد الرحمن لودھی کو پورا راولپنڈی جانتا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مجھے زرعی ٹیکس ادا نہ کرنے پر نا اہل قرار دیا گیا جبکہ میری زمین 41کنال سے کم ہے اور 101لوگ جو حلقہ این اے 67سے امیدوار ہیں ان کے مقابلے میں میرا ٹیکس کلیکٹو جاتا ہے۔ جس طرح آج انتہائی بھونڈے طریقے سے اس معاملے کو میڈیا ایونٹ بنانے کیلئے اور میری الیکشن مہم کو دھچکا پہنچانے کیلئے جو یہ فیصلہ کیا ہے الیکشن ٹریبونل نے اس کے خلاف نہ صرف میں اپیل کروں گا جبکہ ٹریبونل کے جج عباد الرحمن لودھی
کے خلاف سپریم جودیشل کونسل میں ریفرنس بھی دائر کروں گا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میں سپریم کورٹ تک جائوں گا اور میری اپیل مختلف ججز سنیں گے جن سے مجھے انصاف کی امید ہے۔ الیکشن ٹریبونل کے جج عباد الرحمن لودھی پر الزام عائد کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جس جج نے یہ فیصلہ دیا ہے اس کو سارا راولپنڈی جانتا ہے اور میں اس کو گھر تک پہنچا کر آئوں گا۔ مجھے اس فیصلے کا پرسوں ہی پتہ چل گیا تھا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ میری زمین 41مرلے ہے اورساڑھے 12ایکڑ کی زمین سے نیچے پر زرعی ٹیکس لاگو ہی نہیں ہوتا۔