اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک انصاف کو بڑی کامیابی مل گئی، 4سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ، 15سے زائد سیٹوں پر جیت یقینی ہو گئی۔ نجی ٹی وی رپرٹ کے مطابق تحریک انصاف کو انتخابات میں جوڑ توڑ میں بڑی کامیابی مل گئی ہے اور15سے زائد امیدواروں کی جیت یقین ہو گئی ہے۔ 4سیاسی جماعتوں کے ساتھ اس کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گئی ہے جن میں
مسلم لیگ ق ، عوامی مسلم لیگ ، مجلس وحدت المسلمین، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس شامل ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے مسلم لیگ ق کے ساتھ قومی اسمبلی کے 4 حلقوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے جن میں گجرات کے دو، چکوال اور بہاولپور کا ایک ایک حلقہ شامل ہے ۔اس کے علاوہ راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے ساتھ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 اور 60 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے ۔ ان سیٹوں پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید امیدوار ہیں ۔دوسری جانب پی ٹی آئی کی بھکرکے حلقے میں مجلس وحدت المسلمین کےساتھ اور سندھ میں10سے زائدسیٹوں پرگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔سیاسی مبصرین کے مطابق اس سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نتیجے میں تحریک انصاف کے 15سے زائد امیدواروں کی پوزیشن مضبوط ہو گئی ہے اور ان کی جیت کے یقینی امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ آج الیکشن ٹریبونلز نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، (ن) لیگی امیدوار خواجہ آصف اور پی ٹی آئی کی رہنما فردوس عاشق اعوان کے خلاف دائر اپیلیں مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی پر مشمتل ایپلٹ ٹریبونل نے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر سماعت کی جس کے دوران ان کے وکیل نے دلائل دیے۔وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی
حلف نامہ نامکمل ہونے پرمسترد کیے گئے جب کہ ریٹرننگ آفیسر نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا کہ حلف نامہ مکمل پر نہیں کیا۔اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے جو سب سے بہتر سمجھا وہ جواب دیا، حلقے میں روڈ وفاق، صوبائی اور مقامی حکومتیں بناتی ہیں، میں نے اپنا وقار بلند رکھا، کبھی غیرجمہوری قوتوں سے نہیں ملا، حلقےکی بہتری کے لیے کام کیا،
اس سے بہتر جواب نہیں تھا اور میں نے یہی بہتر جواب سمجھا۔یاد رہے کہ شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی حلف نامے کی شق این کے تحت مسترد کیے گئے جس کے مطابق امیدوار کو اپنے حلقے میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کاموں کی تفصیلات بتانا ہوتی ہیں۔این اے 53 اسلام آباد سے امیدوار شاہد خاقان عباسی نے شق این کے تحت کاغزات نامزدگی میں لکھا تھا کہ انہوں نے حلقے
میں اپنا وقار بلند رکھا۔ایپلٹ ٹریبونل نے فریقین وکلا کے دلائل کے بعد ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس سید شہباز رضوی پر مشتمل ایپلٹ ٹریبونل نے خواجہ آصف اور فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ایپلٹ ٹریبونل نے سیالکوٹ کے
حلقہ این اے 73 سے (ن) لیگی امیدوار خواجہ آصف کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔ٹریبونل نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کر دیا جس میں خواجہ آصف کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔یاد رہے کہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 73 سیالکوٹ ٹو پر خواجہ آصف کا مقابلہ تحریک انصاف کے
امیدوار عثمان ڈار سے ہوگا۔ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے تحریک انصاف کی امیدوار فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف بھی اپیل مسترد کردی۔جسٹس سید شہباز رضوی نے این اے 72 سیالکوٹ ون سے ووٹر زید لطیف کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ ریٹرننگ افسر نے پی ٹی آئی امیدوار کے کاغذات نامزدگی قانون کے مطابق منظور کیے۔درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ فردوس عاشق اعوان نے کاغذات نامزدگی میں شادی اور بچوں کاخانہ پُر نہیں کیا اس لیے ان کے نامزدگی فارم مسترد کیے جائیں۔