بدھ‬‮ ، 08 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان میں پانی کا بدترین بحران ، متنازعہ کا لاباغ ڈیم سے ایک قدم آگے بڑھ کر ملک بھر میں جنگی بنیادوں پر چھوٹے ڈیم بنانے کا سلسلہ شروع کیا جائے ورنہ کیا ہوگا؟ انتہائی سنگین انتباہ جاری

datetime 24  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پانی کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے۔پانی کی کمی نے زراعت و صنعت کے علاوہ ملکی آبادی کوبھی شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے اور یہ ملک کا سب سے اہم معاملہ بن گیا ہے ۔ملک کو بتدریج ریگستان بنایا جا رہا ہے مگر پالیسی ساز موجودہ نازک صورتحال سے لا تعلق نظر آتے ہیں۔ پانی کے بغیر ملکی ترقی کیلئے اٹھائے گئے تمام اقدامات لاحاصل ہیں جبکہ فوڈ سیکورٹی کے مسئلے پر فسادات ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی شہروں کی جانب نقل مکانی کے رجحان موسمیاتی تبدیلیوں واٹر مینیجمنٹ میں ناکامی اور سب سے بڑھ کر دشمن ملک بھارت کی سازشوں نے پانی کی دستیابی کی صورتحال کوانتہائی تشویشناک بنا دیا ہے جس سے ملک قحط کی جانب بڑھ رہا ہے۔ایک وقت میں پاکستان پانی کی دولت سے مالا مال تھا ۔1990سے ملک میں پانی کی دستیابی کم ہوتی گئی جو 2005سے شدت اختیار کر گئی ہے مگر پالیسی ساز اس معاملہ پر سنجیدہ نہیں ہوئے۔انھیں ملک میں پانی کی کمی سے مضمرات کے بارے میں مسلسل بنایا جاتا رہا مگر کسی کے کان پر جون تک نہیں رینگی جس سے ملک میں فی کس پانی کی دستیابی کم ہوتی چلی گئی اوراب عوام، کاشتکاروں اور صنعتی سعبہ کیلئے پانی کا حصول مشکل ہو گیا ہے۔ تربیلا ڈیم کی تعمیر کے بعد عالمی بینک نے پاکستان میں ہر دہائی میں ایسا ایک ڈیم بنانا ضروری قرار دیا تھا مگر اس مشورے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا جس کا نتیجہ اب قوم بھگت رہی ہے۔ اب پاکستان پانی کی کمی کے شکار ممالک میں تیسرے نمبر پر آ گیا ہے جہاں فی کس پانی کی دستیابی ایک ہزار مکعب میٹر سے بھی کم ہو گئی ہے جو 2009 میں 1500 مکعب میٹر تھی۔ انھوں نے کہاکہ اگر اب بھی صورتحال کی سنگینی کو محسوس نہ کیا گیا تو ہماری عوام، زراعت اور صنعت پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور ملک میں سنگین سیاسی بحران جنم لے گا جسے حل کرنا ناممکن ہو گا۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ متنازعہ کا لاباغ ڈیم سے ایک قدم آگے بڑھ کر ملک بھر میں جنگی بنیادوں پر چھوٹے ڈیم بنانے کا سلسلہ شروع کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



صفحہ نمبر 328


باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…