جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

پاکستان میں پانی کا بدترین بحران ، متنازعہ کا لاباغ ڈیم سے ایک قدم آگے بڑھ کر ملک بھر میں جنگی بنیادوں پر چھوٹے ڈیم بنانے کا سلسلہ شروع کیا جائے ورنہ کیا ہوگا؟ انتہائی سنگین انتباہ جاری

datetime 24  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پانی کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے۔پانی کی کمی نے زراعت و صنعت کے علاوہ ملکی آبادی کوبھی شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے اور یہ ملک کا سب سے اہم معاملہ بن گیا ہے ۔ملک کو بتدریج ریگستان بنایا جا رہا ہے مگر پالیسی ساز موجودہ نازک صورتحال سے لا تعلق نظر آتے ہیں۔ پانی کے بغیر ملکی ترقی کیلئے اٹھائے گئے تمام اقدامات لاحاصل ہیں جبکہ فوڈ سیکورٹی کے مسئلے پر فسادات ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی شہروں کی جانب نقل مکانی کے رجحان موسمیاتی تبدیلیوں واٹر مینیجمنٹ میں ناکامی اور سب سے بڑھ کر دشمن ملک بھارت کی سازشوں نے پانی کی دستیابی کی صورتحال کوانتہائی تشویشناک بنا دیا ہے جس سے ملک قحط کی جانب بڑھ رہا ہے۔ایک وقت میں پاکستان پانی کی دولت سے مالا مال تھا ۔1990سے ملک میں پانی کی دستیابی کم ہوتی گئی جو 2005سے شدت اختیار کر گئی ہے مگر پالیسی ساز اس معاملہ پر سنجیدہ نہیں ہوئے۔انھیں ملک میں پانی کی کمی سے مضمرات کے بارے میں مسلسل بنایا جاتا رہا مگر کسی کے کان پر جون تک نہیں رینگی جس سے ملک میں فی کس پانی کی دستیابی کم ہوتی چلی گئی اوراب عوام، کاشتکاروں اور صنعتی سعبہ کیلئے پانی کا حصول مشکل ہو گیا ہے۔ تربیلا ڈیم کی تعمیر کے بعد عالمی بینک نے پاکستان میں ہر دہائی میں ایسا ایک ڈیم بنانا ضروری قرار دیا تھا مگر اس مشورے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا جس کا نتیجہ اب قوم بھگت رہی ہے۔ اب پاکستان پانی کی کمی کے شکار ممالک میں تیسرے نمبر پر آ گیا ہے جہاں فی کس پانی کی دستیابی ایک ہزار مکعب میٹر سے بھی کم ہو گئی ہے جو 2009 میں 1500 مکعب میٹر تھی۔ انھوں نے کہاکہ اگر اب بھی صورتحال کی سنگینی کو محسوس نہ کیا گیا تو ہماری عوام، زراعت اور صنعت پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور ملک میں سنگین سیاسی بحران جنم لے گا جسے حل کرنا ناممکن ہو گا۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ متنازعہ کا لاباغ ڈیم سے ایک قدم آگے بڑھ کر ملک بھر میں جنگی بنیادوں پر چھوٹے ڈیم بنانے کا سلسلہ شروع کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…