اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وینٹی لیٹر غیر معینہ مدت کے لیے رہے گا تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ دماغی طور پر انسان کی موت ہو جائے اور اس کے بعد ورثا کی مرضی میں ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز کو کب وینٹی لیٹر ہٹانے کی اجازت دینی ہے اور جیسے ہی مریض کا وینٹی لیٹر کو اتارتے ہیں تو اس کے انتقال کا باقاعدہ اعلان کر دیا جاتا ہے کلثوم نواز کا وینٹی لینٹر غیر معینہ مدت کیلئے رہنے کا
حسین نواز کااعلان سے ثابت ہو رہا ہےکہ اب شریف خاندان نے فیصلہ کرنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کا وینٹی لیٹر کب ہٹایا جائے،بیگم کلثوم نواز کی بیماری اور ان کے وینٹی لیٹر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، معروف صحافی صابر شاکر کاسنسنی خیز انکشاف، نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز سے متعلق تشویشناک خبر دیدی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی صابر شاکر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مریض کوغیر معینہ مدت کیلئے وینٹی لیٹر پر منتقل کرنےکا مطلب یہ ہوتا ہے کہ دماغی طور پر انسان کی موت ہو جائے اور اس کے بعد ورثا کی مرضی میں ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز کو کب وینٹی لیٹر ہٹانے کی اجازت دینی ہے اور جیسے ہی مریض کا وینٹی لیٹر کو اتارتے ہیں تو اس کے انتقال کا باقاعدہ اعلان کر دیا جاتا ہے۔ کلثوم نواز کا وینٹی لینٹر غیر معینہ مدت کیلئے رہنے کا حسین نواز کااعلان سے ثابت ہو رہا ہےکہ اب شریف خاندان نے فیصلہ کرنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کا وینٹی لیٹر کب ہٹایا جائے،بیگم کلثوم نواز کی بیماری اور ان کے وینٹی لیٹر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے میں نے چند ڈاکٹرز سے پوچھا ، کہ وینٹی لیٹر غیر معینہ مدت تک رہنے کاکیا مطلب ہے، جس پر ڈاکٹر نے مجھے ایک مثال دی کہ شاہد خاقان عباسی کے
بھائی اوجڑی کیمپ سانحے میں زخمی ہوئے تھے، انہیں دس سال وینٹی لیٹرپر رکھا گیا ، دس سال کے بعد ان کے خاندان نے فیصلہ کیا کہ ان کا وینٹی لیٹر ہٹا دیا جائے اور جونہی وینٹی لیٹر ہٹایا گیا ان کا انتقال ہو گیا جس کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کو علاج کے لیے لندن لے جایا گیاوہاں ان کا علاج کرنے والے دو ڈاکٹرز تھے جن میں سے ایک ڈاکٹر ڈیوڈ تھے۔
ایک ڈاکٹر آنکولوجی اور ایک سرجری کے ڈاکٹر ہیں۔ کلثوم نواز کے علاج کے بعد ایک مرتبہ پھر سے ان کے گلے میں کینسر کے آثار دوبارہ نظر آئے جس پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اب چھ سے آٹھ ماہ کا وقت ہے۔اگر ہم کلثوم نواز کے انتقال کی افواہوں اور ڈاکٹرز کی تب کہی گئی بات کا جائزہ لیں تو یہی چھ آٹھ ماہ نواز شریف اور مریم نواز نے احتساب عدالت میں کھینچے ہیں، انہوں نے اپنے روڈ میپ کے مطابق احتساب عدالت میں کیسز کو نویں مہینے میں داخل کر دیا ہے۔ وہاں سے جو ڈاکٹرز کی رائے تھی، اس کے مطابق نواز شریف اور مریم نوازاحتساب عدالت میں اپنے مقدمے کو آگے لے کر بڑھے ہیں۔