ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

بھارت سے پاکستان آنے والے دریاؤں کا پانی روکنے کے بعد افغانستان سے پاکستان آنے والا بھی پانی بند،اربوں ڈالرز سے کتنے ڈیم افغانستان میں بنائے جارہے ہیں؟انتہائی تشویشناک انکشافات

datetime 19  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ افغانستان کو پاکستان کا پانی چوری کرنے سے روکا جائے اور اسکی آبی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے ۔افغانستان بھی بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی میں شامل ہو کر پاکستان کو صحرا بنانے کی گھناونی سازش میں شامل ہو گیا ہے جس کا تدارک کیا جائے۔

بھارت پاکستان کا پانی چوری کرنے کیلئے سینکڑوں ڈیم بنا رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے مابین 18.5 ملین ایکڑ فٹ پانی کی تقسیم کا فارمولا متوازن نہیں رہا ہے جس سے پاکستان کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔شاہد رشید بٹ نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی بینک بھی غیر جانبدار نہیں رہا بلکہ ایک عالمی طاقت کے اشارے پر بھارت کا ہمنوا بنا ہوا ہے افغان حکومت پاکستان کے دشمن ممالک کی مدد سے سات ارب ڈالر کی لاگت سے مختلف مقامات پر ایک درجن ڈیم بنا رہی ہے جو پانچ ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی استعداد کے حامل ہونگے جس سے صوبہ خیبر پختوان خواہ اور فاٹا میں رہنے والی پختون آبادی بری طرح متاثر ہو گی۔ ان متنازعہ منصوبوں سے دریائے کابل کے پانی میں پاکستان کا حصہ سترہ فیصد کم ہو جائے گا جس سے عوام،صنعت اورزراعت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے ۔پشاور کے بیس لاکھ عوام سمیت ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان،شمالی وزیرستان اور کئی علاقوں کے عوام پینے اور زراعت کیلئے دریائے کابل کا پانی استعمال کرتے ہیں جبکہ ورسک ڈیم کی بجلی بھی اسی دریا کے پانی سے بنتی ہے جبکہ یہی دریا بیس سے اٹھائیس ملین ایکڑ فٹ پانی دریائے سندھ کو فراہم کرتا ہے۔اس پانی میں کمی سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا اس لئے افغانستان سے جلد از جلد پانی کی تقسیم کا منصفانہ معاہدہ کرنے پر غور کیا جائے جو دونوں ممالک کے مستقبل کے لئے بہت ضروری ہے جبکہ افغانستان بھارت کا آلہ کار نہ بنے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…