اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈیسک) جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ ریحام کے والد نیئر رمضان ڈاکٹر تھے‘ یہ 1960ءکی دہائی میں لیبیا چلے گئے‘ ریحام خان 1973ءمیں لیبیا میں پیدا ہوئی‘ ابتدائی تعلیم لیبیا میں حاصل کی اور یہ بعد ازاں پشاور آ گئی‘ جناح کالج فار وومن پشاور سے بی اے کیا اور 1993ءمیں اس کی شادی کزن ڈاکٹر اعجاز رحمن سے ہو گئی‘ یہ اس وقت 19 سال کی تھی‘ یہ برطانیہ شفٹ ہو گئی‘ شادی 2005ءتک چلی‘
ڈاکٹر اعجاز رحمن سے تین بچے پیدا ہوئے‘ ریحام خان نے میڈیا اینڈ براڈ کاسٹ جرنلزم کا ڈپلومہ کیا اور یہ طلاق کے بعد صحافت میں آ گئی۔2006ءمیں لیگل ٹی وی پر پروگرام شروع کیا‘ یہ وہاں سے سن شائن ریڈیو میں آئی اور 2008ءمیں اس نے بی بی سی جوائن کر لیا‘ یہ اس وقت تک مکمل طور پر پالش ہو چکی تھی‘ یہ شاندار انگریزی بولتی تھی‘ یہ کپڑے پہننے‘ میک اپ‘ پرفیوم اور چال ڈھال کی ایکسپرٹ بھی تھی‘ برطانیہ میں اس کا مستقبل بہت برائٹ تھا لیکن پھر اس نے اچانک اپنا سامان پیک کیا اور یہ پاکستان آ گئی‘ یہ پاکستان کیوں آئی؟اس کی وجہ اس نے 2016ءمیں مبین رشید کو بتائی‘ مبین رشید اس کا پروگرام پروڈیوسر اور اس کی آدھی کتاب کا مصنف ہے‘مبین رشید نے ریحام خان کی کتاب کے ابتدائی 272 صفحات لکھے ہیں‘ ریحام نے مبین کو بتایا ”میں باقاعدہ پلاننگ کے ساتھ پاکستان گئی تھی‘ عمران خان میرا ٹارگٹ تھا “ جب کہ میرے ایک اور ذریعے نے دعویٰ کیا ”پاکستان میں میاں شہباز شریف اور عمران خان یہ دونوں ریحام خان کے ٹارگٹ تھے“ ریحام بنیادی طور پر اوور ایمبیشس خاتون ہے‘ یہ نمبر ون کی لسٹ میں آنا چاہتی تھی‘ اس نے 2007ءمیں لندن میں شاہ رخ خان کے ساتھ چند سیکنڈ کا اشتہار بھی کیا تھا۔