شبقدر (نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ میں سسرال والوں نے بہو کو قتل کر دیا، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ میں قتل کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ قتل کی وجہ نرینہ اولاد نہ ہونا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سترہ سالہ سعدیہ کی شادی پچاس سالہ کامل خان سے ایک سال پہلے ہوئی۔
یہ کامل خان کی دوسری شادی تھی پہلی بیوی میں سے اس کی کوئی نرینہ اولاد نہیں تھی، سعدیہ کے والد نے موقر انگریزی اخبار کو بتایا کہ میری سات بیٹیاں ہیں اور غربت کی وجہ سے کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں میں نے اپنی بیٹی کو بڑی عمر کے شخص کامل خان سے شادی پر مجبور کیا، شروع میں وہ دونوں خوش رہے مگر میری بیٹی بچوں کو برداشت نہ کر سکی۔ جس کی وجہ سے ان کے تعلقات خراب ہو گئے ، مقتول سعدیہ کے والدلطیف نے بتایا کہ میں نے اپنی بیٹی سے کہا کہ وہ اپنے گھر واپس آ جائے ، اس کے والد نے بتایا کہ پچھلے جمعہ اس کے خاوند نے اسے طلاق دے کر گھر سے نکال دیا اس طرح وہ گھر واپس آ گئی لیکن سسرال والے میری بیٹی کو میرے گھر سے اغوا کر کے مہمند ایجنسی اپنے گھر لے گئے ، جب مقامی حکام ان کے گھر پہنچے تو وہاں سعدیہ موجود نہیں تھی اس وقت تک سسرال والوں نے اسے قتل کر دیا تھا۔ مقتول سعدیہ کے والد نے کہا کہ میں نے سیاسی انتظامیہ کو مجرموں کی گرفتاری کے لیے کہا لیکن پولیس نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے پولیس والے کہتے ہیں کہ یہ قبائلی علاقہ ہے، اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ لوئر مہمند توصیف خالد نے موقر قومی اخبار کو بتایا کہ حکام نے علاقے میں تحقیقات کے ساتھ ساتھ ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایک پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقہ میں مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا۔ سترہ سالہ سعدیہ کی شادی پچاس سالہ کامل خان سے ایک سال پہلے ہوئی۔ یہ کامل خان کی دوسری شادی تھی پہلی بیوی میں سے اس کی کوئی نرینہ اولاد نہیں تھی