کراچی(نیوزڈیسک)2013ء سے 2018ء تک ۔۔۔رکن سندھ اسمبلی شرجیل انعام میمن نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، ایسا ایوارڈ لے اُڑے کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا،تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی اور پیپلزپارٹی کے اہم رہنما شرجیل انعام میمن کو 2013ء سے 2018ء تک پاکستان کا انتہائی ایماندار اور بے عیب پارلیمنٹرین قرار دے دیاگیا ہے ، شرجیل انعام میمن کی خدمات کا اعتراف گزشتہ روز ایک پروقار تقریب میں ان کو ایوارڈ دے کر کیاگیا، واضح رہے کہ سابق صوبائی وزیر
اور پیپلزپارٹی کے اہم رہنما و رکن صوبائی اسمبلی شرجیل انعام میمن کو کرپشن کو قومی احتساب بیورو نے اکتوبر 2017ء میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کر نے پر گرفتار کیاگیاتھا،قومی احتساب بیورو نے شرجیل انعام میمن سمیت 12 ملزمان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس جمع کرایا تھا، جس میں ان پر پانچ ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ان پر الزام ہے کہ انھوں نے وزرت اطلاعات و نشریات میں بطور وزیر محکمے کے افسران اور اشتہاری کمپنیوں کے گٹھ جوڑ سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اشتہارات کی مد میں رقوم جاری کر کے بدعنوانی کی۔قومی احتساب بیورو نے ریفرنس میں کہا ہے کہ جولائی 2013 سے جون 2015 تک ٹی وی اور ایف ایم چینلوں پر عوام میں آگہی کے لیے مہم چلائی گئی جس کی مد میں قومی خزانے کو تین ارب 27 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔تحقیقات کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ سندھ پروکیورمنٹ رولز کی خلاف ورزی کر کے سات اشتہاری کمپنیوں کو پانچ ارب 78 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا اور ملزمان نے اپنی پسندیدہ کمپنیوں کو مارکیٹ کے نرخوں سے زائد نرخوں پر اشتہار دیے۔ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ چار کمپنیوں کے ملزمان کا نام اس ریفرنس میں نہیں دیے گئے کیونکہ وہ رضاکارانہ رقم واپس کرنے پر تیار ہو گئے تھے۔سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن دو سال دبئی
اور لندن میں خود ساختہ جلاوطن رہے، گزشتہ سال وطن واپسی پر قومی احتساب بیورو نے انھیں گرفتار کیا تھا،پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو کی وطن واپسی کے اعلان کے بعد شرجیل انعام میمن ایک سرگرم رہنما کے طور پر سامنے آئے، اس سے قبل وہ کراچی اور دبئی میں جائیداد کی خرید و فروخت کے کاروبار سے وابستہ تھے۔2008 کے عام انتخابات میں وہ تھرپارکر کے صوبائی حلقے ننگرپارکر سے امیدوار تھے لیکن انھیں سابق وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم کے بھائی ارباب عبداللہ نے شکست دی،
بعد میں ان کے ایک سڑک کے حادثے میں انتقال کے بعد وہ اس حلقے سے کامیاب ہوئے۔شرجیل انعام میمن پاکستان پیپلز پارٹی کے منحرف رہنما ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے قریب سمجھے جاتے تھے لیکن جب ذوالفقار مرزا نے اپنی راہیں الگ کیں تو اس دوستی میں دراڑ پڑ گئی اور شرجیل میمن نے ان کے خلاف پریس کانفرنس کر کے پارٹی کی جانب سے جواب دیا۔شرجیل انعام میمن صوبائی وزیر اطلاعات کے علاوہ محکمہ آرکیالوجی اور بلدیاتی امور کے بھی وزیر رہے، ان پر زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس بھی دائر ہے۔