پلڈاٹ نے عام انتخابات سے قبل ہی الیکشن سے پہلے کے مراحل کو غیر شفاف قرار دیدیا، اپریل 2017سے مارچ 2018کے درمیان کیا کچھ ہوا؟سنگین الزاما ت عائد

30  مئی‬‮  2018

اسلام آباد (آن لائن)الیکشن سے پہلے کے مراحل کو پلڈاٹ نے غیرشفاف قراردیتے ہوئے کہاکہ اداروں کو چاہیے کہ انہیں ہر حال میں عوام کو غیرجانبدار دکھائی دینا چاہیے ۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آ ف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیئرنسی(پلڈاٹ) کے مطابق اپریل 2017سے مارچ 2018کے درمیان ایک سال پر محیط عرصے میں پولنگ سے قبل کے الیکٹورل پراسیس کا جائزہ لیا گیا تو پتہ چلا کہ مجموعی طور پر غیرشفاف تھا۔ سروے کے دوران مختلف چار کیٹگریز بنائی گئی تھیں

جن میں سے ایک سے چالیس پوائنٹس تک بالکل غیرشفاف، اکتالیس سے ساٹھ تک غیرشفاف، 61سے 80تک شفاف اور 81سے 100کو اچھا قراردیاگیاتھا، سروے کے دوران گیارہ مختلف پیرامیٹرز رکھے گئے جن کی بنیاد پرجوابات اخذ کیے گئے اور 100میں سے 51.5فیصد جوابات ملے۔سروے کے دوران دو اداروں کے بارے میں عوام نے انتہائی منفی تاثر دیا اور انہیں نہایت ہی غیرشفاف قراردیا۔ مسلح افواج کی حریف سیاسی جماعتوں کے درمیان غیرجانبداری کو سب سے کم 33.4فیصد عوام(جو سمجھتے ہیں کہ فوج غیرجانبدار ہے)نے ووٹ دیئے جس کے بعد میڈیا کا نمبرآیا اور 37.8فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ پرائیویٹ میڈیا حکومتی اداروں اور مالی مفادات سے بالاتر ہے۔سرکاری میڈیا کو بھی جانبدار قراردیاگیا اور اس کو 41.5فیصد ووٹ ملے ، اسی طرح نیب کے شفاف احتساب کو 43.1فیصد، عدلیہ کی آزادی اور غیرجانبداری کے حق میں بھی صرف 45.8فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔صاف اور شفاف انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 67.3فیصد، الیکشن کمیشن کی آزادی ، غیرجانبداری اور فعالیت کے حق میں 65.3فیصدووٹ ملے ۔11میں سے صرف تین پیرامیٹرز شفاف کے درجے پر پورے اترے تاہم بہترین کے درجے پر کوئی بھی نہ پہنچا۔اسی طرح 61.8فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ صدرمملکت اور گورنرز کے عام انتخابات پر

اثرانداز ہونے کی صلاحیت نہیں ہے ۔57.8فیصد لوگوں کے خیال میں امن وامان کی صورتحال سیاسی سرگرمیوں کیلئے ضروری ہے ۔ 2013کے ا نتخابات میں سیاسی جماعتیں عوامی ریلیز نہیں نکال سکتی تھیں، اب اس کے مقابلے میں حالات زیادہ بہتر ہیں تاہم یہ پیشن گوئی کی جاسکتی ہے کہ تحریک لبیک پاکستان جیسے کچھ کھلاڑیوں کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہے جس سے بعض سیاسی پارٹیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتاہے ۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…