حکومت کی کارکردگی سے متعلق سوالات پوچھنا ہوں تو براہ راست وزیراعظم سے پوچھیں ،شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب اور چیف جسٹس آف پاکستان کو ہی انتباہ کردیا،ہدایت جاری

30  مئی‬‮  2018

اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب اور چیف جسٹس آف پاکستان کو متنبہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ سرکاری افسران کو تنگ کرنا بند کردیں ۔ حکومت کی کارکردگی کے متعلق سوالات پوچھنا ہوں تو براہ راست وزیراعظم سے پوچھیں اور وزیراعظم کو ہی جواب طلبی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اہلکار سرکاری فائلیں زبردستی دفاتر سے اٹھانا بھی بند کردیں اور کہا کہ افسران نیب سے اپنی بے عزتی کئے جانے کے امکان پر سرکاری امور نمٹانے میں

مشکلات کا شکار ہیں۔ منگل کے روز پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے ایک ناممکن کو ممکن بنا دیا ہے ۔ آئندہ سال سے 10687 میگاواٹ بجلی اضافی طور پر سسٹم میں آجائے گی۔ گزشتہ رمضان کے مقابلے مین اس رمضان میں صورتحال بہت بہتر ہے۔ سحر اور افطار کے اوقات میں 90 فیصد صارفین کو کسی قسم کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے مقابلے میں طلب بھی بڑھ رہی ہے۔ وہ لوگ جو پہلے جنریٹر چلاتے تھے اب اضافی بجلی مہیا ہونے کے بعد جنریٹر نہیں چلا رہے ہیں۔ وہ لوڈ بھی سسٹم پر پڑ رہا ہے ۔ دنیا میں کہیں بھی 5 فیصد سالانہ سے زائد پیداواری صلاحیت نہیں بڑھتی لیکن ہم نے پاکستان میں 9 فیصد تک سالانہ پیداوار بڑھا کر دنیا کو حیران کردیا ہے۔ یہ سارا کریڈٹ ہمارے ٹیم لیڈر نواز شریف کو جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل 2013 ء میں صارفین کے استعمال میں 6.3 بلین یونٹس آئے لیکن 2018 اپریل میں یہ 9.2 بلین یونٹس تک جا پہنچا ہے یعنی ہم نے 45 فیصد اضافی بجلی صارفین تک پہنچائی۔ پانی کی کمی کی وجہ سے رواں سال کچھ مسئلہ یہ پانی سے پیدا ہونے والی بجلی میں کمی ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے صحافیوں کو باقاعدہ سلائیڈ شو کے ذریعے اعداد و شمار پیش کئے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ 2013 ء میں کل 18753 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے

جبکہ ہم نے اسے 28704 میگاواٹ تک پہنچا دیا ہے۔ اگر اسے یونتس میں ناپا جائے تو پونے پانچ ارب یونٹ اضافی طور پر صارفین تک پہنچائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار کے ساتھ ساتھ بجلی کی طلب میں بھی بے پناہ اضافہ ہورہا ہے ۔ گزشتہ روز افطار کے وقت ملک بھر میں بجلی کا کل لود 24800 میگاواٹس تھا جو کہ ایک ریکارڈ ہے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے 2025 ء تک کی پلاننگ کی ہے آنے والے دنوں میں مزید کچھ پاور پلانٹس مکمل ہوجائیں گے

جن کی بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔ آنے والی حکومتیں طلب اور رسد کو مدنظررکھ کر کام کریں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جذباتی ہوگئے اور کہا کہ بجلی اور گیس کے معاملات صوبوں کے حوالے کئے جائیں یہ لوگ وفاق کو چلنے ہی نہیں دیتے۔ لوگ بجلی اور گیس کی لوٹ مار کرتے ہیں او رپولیس کارروائی تک نہیں کرتی ہم سارے پلانٹس اور گیس سمیت ساری بجلی کی پیداوار صوبوں کے حوالے کرنے کیلئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت دور کرنے کیلئے سنجیدگی سے کام ہورہا ہے۔ مومند ڈیم اور بھاشا ڈیم جلد مکل ہوجائیں گے۔ (عابد شاہ)



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…