اسلام آباد (آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ا ور رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے کہاکہ خارجہ پالیسی کے لحاظ سے حکومت ٹھوس کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے ، پاکستان کو دوسروں کی لڑائی لڑنے کی بجائے خود پر انحصار کرنا ہوگا،پاکستان کو خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے بین الابراعظمی میزائل پاکستان کی ضرورت نہیں اس کے لیے کم فاصلے کے ایٹمی وارہیڈ کے حامل نصر جیسے میزائل کافی ہیں۔
وہ گزشتہ روزسٹریٹجک سٹڈیز انسٹیٹیوٹ آف اسلام آباد کے زیر اہتمام Chagai: Twenty Years Latterکے عنوان سے منعقدہ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے۔ شیریں مزاری کا کہنا تھاکہ بھارت کی جانب سے ایٹمی تجربہ کے بعد خطے میں قائم رہنے کے لیے ایٹمی دھماکے وقت کی ضرورت بن چکے تھے ،1998میں ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان ایک تسلیم شدہ ایٹمی قوت کے طورپر سامنے آیا ،سال2000میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی بنائی گئی جبکہ سول اور ملٹری ایٹمی پروگرام کو ڈی لنک کرنے کا اقدام بھی بہتر تھا۔انہوں نے کہاکہ میزائل ٹیکنالوجی کو پاکستان نے درمیانے درجے کا اس لیے رکھا ہے کہ بین الابراعظمی میزائل ٹیکنالوجی پاکستان کی ضرورت نہیں تھی اگرچہ اس پر بھی امریکہ نے کافی شور مچایا لیکن پاکستان نے اس پر سمجھوتہ نہیں کیا۔اس وقت بھارت نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے لیے بھاگ دوڑ کررہاہے لیکن اس کے لیے ایک معیار قائم کرنا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی بھی نان این پی ٹی ممبر ملک نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن نہیں بن سکتا،۔شیریں مزاری نے کہاکہ پاکستان خارجہ پالیسی کے حوالے سے کمزور ملک رہاہے اور گزشتہ چار سال میں تو ہمارا وزیر خارجہ ہی نہیں تھا ،ہم نے تمام معاملات چین پرچھوڑ رکھے ہیں جو کہ مناسب نہیں ہے ہمیں دوسروں پر انحصار کی بجائے خود انحصاری پر گامزن ہونے کی ضرورت ہے ۔