اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان نے اچانک بڑا سرپرائز دیدیا، خیبرپختونخواہ کے نگران وزیراعلیٰ کیلئے منظور آفریدی ڈراپ، پرویز خٹک کو نگران وزیراعلیٰ کیلئے دوسرا نام دینےکی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق منظور آفریدی کے نام پر اپوزیشن جماعتو ں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے جانے کے بعد عمران خان نے بڑا سرپرائز دیتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ کے طور پر منظور آفریدی
کو ڈراپ کرنے اور نیا نام دینے کی ہدایت کر دی ہے۔ ترجمان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ منظور آفریدی کا نام نہ فائنل ہوا تھا اور نہ ہی ڈراپ ہوا ہے۔ نگراں وزیراعلیٰ سے متعلق رات کو مشاورتی اجلاس ہوا ہے اور آج وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے جو نام دیا ہے اس پر اپوزیشن جماعتوں نے اعتراض کیا ہم نے نہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کے درمیان منظور آفریدی کے نام پر اتفاق ہوگیا لیکن پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے ان کے نام پر اعتراض کیا گیا تھا۔پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پارٹی کے چیئرمین عمران خان نے منظور آفریدی کا نام مسترد کرتے ہوئے پرویز خٹک کو نگراں وزیراعلیٰ کے لیے دوسرا نام دینے کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ 42سالہ منظور آفریدی کا تعلق فاٹا کی خیبر ایجنسی کے علاقے باڑا سے ہے اور پی ایس ایل کی ٹیم پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کے فرسٹ کزن اور سینیٹر حاجی ایوب آفریدی کے سگے بھائی ہیں، ان کے ایک اور کزن مرزا محمد آفریدی بھی فاٹا سے سینٹر ہیں۔خیال رہے کہ منظور آفریدی کی بطور نگران وزیراعلیٰ نامزدگی پر خیبرپختونخواہ کی دو بڑی اپوزیشن جماعتوں پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے اس اقدام کو مسترد کر دیا تھا۔
نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ مجوزہ نگراں وزیراعلیٰ منظور آفریدی عمران خان سے ملاقات کے لیے بنی گالا کیوں گئے؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن منظور آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کا نوٹس لے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ منظور آفریدی نے عمران خان سے ملاقات کر کے عوام کے سامنے اپنی ساکھ کھو دی ہے، ایک ایسے شخص کو نگراں وزیراعلی کیسے تجویز کیا گیا جو فاٹا انضمام کا مخالف ہے ۔
انہوں نے کہا کہ منظور آفریدی جے یو آئی ف کے کارکن اور پی ٹی آئی کے سینیٹر ایوب آفریدی کے بھائی ہیں، ان کا انتخاب جانب داری کی انتہا ہے ۔نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ منظور آفریدی کا بڑا بھائی پی ٹی آئی کا ڈونر ہے اور چھوٹا جے یو آئی کا ڈونر ہے۔ یہ مالی گٹھ جوڑ کی بد قسمت کہانی ہے، یہ ہے عمران خان کی تبدیلی اور یہ ہے مولانا فضل الرحمان کی سیاست، پیپلز پارٹی اس تقرری کو مسترد کرتی ہے ۔
دوسری جانب اے این پی کے ترجمان زاہد خان نے کہا ہے کہ عمران خان خود غیر جانبدار نگراں وزیراعظم کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن انہوں نے اس شخص کو نگراں وزیر اعلیٰ نامزد کیا جس نے پہلے بنی گالہ جا کر سلام کیا۔انہوں نے کہا کہ منظور آفریدی کی تقرری کے لیے مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے صوبائی اسمبلی میں دوسری جماعتوں سے مشورہ تک نہیں کیا۔ان کے مطابق منظور آفریدی کا ایک بھائی پی ٹی آئی اور دوسرا جمعیت علمائے اسلام ف میں ہے، ایسے نگراں وزیراعلی سے غیر جانب دار الیکشن کرانے کی کیا توقع کی جاسکتی ہے؟