اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ انتخابات میں ایک سو دس سے بھی کم عرصہ ہر گیا ہے اور ن لیگ کی حکومت جانے سے چھہ دن باقی رہ گئے ہیں ، نو لیگ کی وفاقی حکومت ملازمین کے لیے تین ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان کرنا تمام تر معیاروں ، اصولوں اور قانون کے خلاف ہے۔ ن لیگ کی وفاقی حکومت کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا
یے غیر معمولی شوق ملک، ٹیکس ہندگان اور اگلی حکومت کے لئے ایک بوجھ ہو جائے گا۔وفاقی حکومت کے اس فیصلے سے قومی خزانہ پر 60 بلین روپے سے زائد بوجھ پڑے گا اور ان تنخواہوں کادو ہفتہ پہلے پیش کی گئی بجٹ میں کوئی ذکر تک نہیں ۔ شیری رحمان نے کہا کے کس قانون اور ضابطے کے مطابق تین تنخواہیں دی جارہی ہیں، اور کون سے قانون میں میں ایسے اعزازیے لکھے گئے ہیں۔ حکومت کو اس قسم کے نوٹیفکیشن کا جواب دینا ہوگا۔ شیری رحمان نے کہا کے یے فیصلہ انتخابی قواعد کی واضح خلاف ورز ی ہے امید اہے الیکشن کمیشن حکومت کے اقدام کا نوٹس لے گا، حکومت نے یے فیصلہ بجٹ کے دو ہفتے بعد جبکہ الیکشن سے پہلے کیا گیا ہے ، لحاضہ اس عمل کو الیکشن سے پہلے دھاندلی ہی سمجھا اور کہا جائے گا۔ ویسے بھی قومی خزانہ خالی ہے اوپر سے اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کہ لئے حکومت قومہ خزانے پر بوجھ ڈال رہی ہے۔ قوم کا پیسہ ن لیگ کی الیکشن مہم لڑنے کہ لئے نہیں ہے۔ قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ انتخابات میں ایک سو دس سے بھی کم عرصہ ہر گیا ہے اور ن لیگ کی حکومت جانے سے چھہ دن باقی رہ گئے ہیں ، نو لیگ کی وفاقی حکومت ملازمین کے لیے تین ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان کرنا تمام تر معیاروں ، اصولوں اور قانون کے خلاف ہے۔ ن لیگ کی وفاقی حکومت کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا یے غیر معمولی شوق ملک، ٹیکس ہندگان اور اگلی حکومت کے لئے ایک بوجھ ہو جائے گا۔