جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

نادرا نے 10سال بعد مردہ شخص کو زندہ کر دکھایا، ایسا شناختی کارڈ جعلسازگروہ کو بنا کر دے دیا کہ انہوں نے انت مچا دی، کمرہ عدالت میں ایسا انکشاف کے ہر کوئی حیران رہ گیا

datetime 26  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نادرا نے دس سال بعد مردہ زندہ کر دیا، کمپیوٹرائزڈ ڈیتھ سرٹیفیکیٹ ہونے کے باوجود نادرا نے جعلساز کی تصویر لگا کر شاختی کارڈ جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں جعلسازوں اور محکمہ نادرا میں گٹھ جوڑ سامنے آیا ہے اور نادرا حکام نے مبینہ طور پر پیسے کی ہوس میں دس سال بعد مردہ زندہ کر دیا۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک

شہری محمد خالد نے مقامی عدالت میں درخواست دیتے ہوئے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایک جعلساز غلام حسین نے اپنے دس سال قبل فوت ہوجانے والے بھائی کے کوائف اور اپنی تصویر کے ساتھ نادرا سے باقاعدہ ایک کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بنوالیا ہے اور اب وہ اپنی اس جعلی شناخت کے ذریعے مختلف لوگوں کو تنگ کر کے ان کی زندگی اجیرن بنا چکا ہے۔ جس پر عدالت کے حکم پر تھانہ بی ڈویژن میں غلام حسین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔مدعی مقدمہ خالد حسین کے مطابق وہ مختلف دفاتر اور تھانوں کے چکر لگا لگا کر تھک چکا ہے جبکہ نادرا حکام کا موقف ہے کہ اس معاملے پر سابق انچارج جس کے دور میں یہ شناختی کارڈ بنایا گیا تھا وہ جواب دے سکتا ہے۔ ہم لوگ جواب دینے سے قاصر ہیں لیکن مدعی مقدمہ کی بار بار نادرا دفتر کے چکریں کاٹنے پر جعلساز فراڈیہ کی طرف سے بنائی جانیوالی جعلی کارڈ تو منسوخ کردیا لیکن فراڈیہ غلام حسین کے خلاف تاحال ٹھوس کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ فوت ہوجانے والے شخص غلام محمد کا باقاعدہ کمپیوٹرائزڈ ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری شدہ ہے اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بعد اس شخص کا شناختی کارڈ جاری ہونا ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ مزید یہ کہ جعلساز غلام حسین کی تصویر کے ساتھ غلام محمد کے کوائف کے ساتھ شناختی کارڈ جاری ہوجانا نادرا سافٹ ویئر کے ناقابل شکست ہونے کے دعوے کی نفی کرتا ہے۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…