اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تمام وفاقی ملازمین کو تین ماہ کی اضافی تنخواہ اعزازیہ کے طور پر دینے کا فیصلہ کیا جس کے باعث قومی خزانے کو وزیراعظم کے اس شاہانہ فیصلے پر 60ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ وفاقی حکومت کے ماتحت اس وقت 11لاکھ کے قریب سرکاری ملازمین ہیں جن میں سے یلین ملازمین کی تعداد تقریبا تین لاکھ 80 ہزار جبکہ وزارت دفاع کے تحت فوجی و سول ملازمین کی تعداد 7 لاکھ سے زیادہ ہے۔حالیہ بجٹ مین وفاقی حکومت نے
سویلین وفاقی ملازمین کیلئے 210 ارب روپے جبکہ وزارت دفاع کے تحت ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 322 ارب روپے رکھے ہیںذرائع کے مطابق سول وفاقی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 3 ماہ کی اضافی بنیادی تنخواہ 20ارب سے زیادہ میں پڑے گی جبکہ وزارت دفاع کے تحت ملازمین کی تنخواہ کی مد میں 40ارب روپے خرچ ہوں گے جبکہ دوسری جانب بجٹ خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کے 3.4فیصد کو چھورہا ہے۔ اقتصادی و معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق وزیراعظم کے اس شاہانہ فیصلے کا بوجھ ملک کی غریب عوام کو بھگتنا ہو گا ۔