اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) 3 سوروپے مبینہ رشوت لینے والے لائن مین کو 17 سال بعد بری، 17 سال وقت ضائع کرنے اور لاکھوں روپے برباد کرنے کے باوجودرشوت لینے کا الزام ثابت نہ ہو پایا، مال خانہ سے مال مقدمہ 300روپے بھی غائب ۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سپیشل سنٹرل عدالت لاہورکے جج محمد رفیق نے 3 سوروپے مبینہ رشوت لینے والے لائن مین کو 17 سال بعد بری کر دیا۔
17 سال وقت ضائع کرنے اور لاکھوں روپے برباد کرنے کے باوجود استغاثہ 300 روپے رشوت کاالزام ثابت نہ کر پایا جبکہ مال خانے سے مال مقدمہ‘300 روپے ’بھی غائب ہو گئے۔عدالت نے ملزم محمد علی کو جرم ثابت نہ ہونے پر 17 سال بعد بری کر دیا۔ پراسیکیوٹر کاعدالت میں کہنا تھا کہ ملزم پی ٹی سی ایل میں لائن مین تھا، جس نے طارق محمود سے 300 روپے رشوت لی۔ ملزم پی ٹی سی ایل گلشن راوی میں تعینات تھا۔ جہاں مجسٹریٹ نے اسے رشوت کے پیسوں کے ساتھ ریڈ کر کے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔انکوائری میں بھی ملزم گنہگار ثابت ہوا جس پر 2001 میں ملزم محمد علی کیخلاف مقدمہ درج ہوا ۔تاہم فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کو بری کرتے ہوئے قرار دیا کہ استغاثہ ملزم کیخلاف اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ، رشوت کے تین سو روپے مال خانے والے کھا گئے اور ملزم سالوں سے عدالتوں میں خوار ہو تا رہا جبکہ مدعی مقدمہ طارق محمود کو بھی بطور گواہ پیش نہیں کیا گیا۔