ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف نے جیسے اداروں کے ساتھ محاذآرائی شروع کی ہے اس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،رحمان ملک

datetime 25  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد(آئی این پی)ُ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ نواز شریف نے جیسے اداروں کے ساتھ محاذآرائی شروع کی ہے اس کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،اگر حکومت اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی نہ کرتی تو حالات اس موڑ تک نہ پہنچتے ، پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں بہت صبر و تحمل اور درگزر سے کام لیالیکناداروں تنقید کا نشانہ نہیں بنایا،نگران وزیر اعظم کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے بھی حل ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا، فاٹا کے انضمام سے علاقہ غیر کے لوگ اب اپنے بن گئے ہیں۔

اور ان پر بھی پاکستان کا قانون لاگو ہوگا، فاٹا اصلاحات کے مسئلے پر تمام بڑی سیاسی جماعتیں ایک ہو گئیں اگر باقی مسائل پر بھی یکجا ہوجائیں تو پاکستان کو قسمت سنور جائے۔وہ جمعہ کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہیہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ سیاستدان پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کی باتیں تو کرتے ہیں لیکن جب اس پارلیمنٹ کے ذریعے مسائل حل کرنے کا وقت آتا ہے تو ہم سے اپنے مسائل حل نہیں ہوتے اور پھر کوئی دوسرا پارلیمنٹ کے کاموں میں مداخلت کرتا ہے۔ نگران وزیر اعظم کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے بھی حل ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ نگران وزیر اعظم کے معالے پر کیند اب ڈی میں ہے، سیاستدانوں کی ناکامی کے باعث اب گول کوئی اور کر دے گا ۔ رضا ربانی کے دور میں پارلیمنٹ کی کارکردگی بہترین رہی اور سینیٹ نے قانون سازی میں اہم کردار ادا کیا ۔ پارلیمنٹ کا بنیادی کام ہی قانون سازی کرنا ہے، اگر ہم اپنا کام کریں گے تو عوام کا سیاستدانوں پر اعتماد بحال ہوگا۔ فاٹا اصلاحات پیپلز پارٹی کا شروع دن سے ہی مطالبہ تھی اور ہم نے فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق دلوانے کیلئے بڑی جدوجہد کی ہے۔ فاٹا کے انضمام سے علاقہ غیر کے لوگ اب اپنے بن گئے ہیں اور ان پر بھی پاکستان کا قانون لاگو ہوگا۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں بہت صبر و تحمل اور درگزر سے کام لیا، ہماری حکومت میں ہی ہمارے وزیر اعظم کو گھر بھیج دیا گیا لیکن ہم تواداروں تنقید کا نشانہ نہیں بنایا اور سب کے ساتھ مل کر چلے۔

نواز شریف نے جیسے اداروں کے ساتھ محاذآرائی شروع کی ہے اس کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اگر حکومت اسٹیبلشمنٹ سے پنگا لیتی اور لڑائی نہ کرتی تو حالات اس موڑ تک پہنچتے ہی نہ۔اگر اب بھی حکومت اداروں سے محاذ آرائی کی بجائے افہام و تفہیم سے چلے تو حالاٹ بہت بہتر ہو سکتے ہیں۔ اس حکومت نے جتنے بیرونی قرضے لیے ہیں پاکستان کی70سالہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ فاٹا اصلاحات کے مسئلے پر تمام بڑی سیاسی جماعتیں ایک ہو گئیں اور اتفاق رائے سے بل کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کروایا، اگر ایسے ہی تمام سیاسی جماعتیں باقی مسائل پر بھی یکجا ہوجائیں تو پاکستان کو قسمت سنور جائے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…