اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

بین الاقوامی کرنسی کی خریدوفروخت 500سے زائد ہونے پر اصلی کمپیوٹرآئزڈ شناختی کارڈ دکھانا لازمی ہوگیا،پابندی کے ملکی معیشت پر کیا اثرات ہونگے؟تشویشناک دعویٰ کردیاگیا

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منی ایکسچینج کمپنیز کی مدد سے بین الاقوامی کرنسی کی خرید و فروخت کے دوران اس کی قیمت 500 ڈالر سے زائد ہونے کی صورت میں اصلی کمپیوٹرآئزڈ شناختی کارڈ لازمی قرار دے دیا۔مرکزی بینک کی جانب سے مذکورہ فیصلہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کا نام نہاد گرے لسٹ میں ڈالنے اور اس حوالے سے بین الاقوامی دبا کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

قبلِ ازیں ڈھائی ہزار ڈالر تک کی بین الاقوامی کرنسی کی خروید و فروخت بغیر کسی پہچان یا پھر قومی شناختی کارڈ دکھائے بغیر کرنے کی اجازت تھی۔اس ضمن میں پاکستانی شہری کے قومی شناختی، قومی شناختی کارڈ برائے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی یا پھر پاکستان نژاد غیر ملکی کارڈ اور پاسپورٹ دکھانا لازمی تھا۔اس فیصلے سے منی ایکسچیج کمپنیوں کو شدید دھچکا لگا جو مرکزی بینک کو ڈالر کی خریداری کے حوالے سے فیصلے کو بدلنے پر آمادہ کرنے کی کوششیں کر رہی تھیں۔منی ایکسچیج کمپنیوں کی جانب سے کہا گیا کہ اس فیصلے سے زرِ مبادلہ کی شرح میں تبدیلی کا امکان ہے۔تاہم اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا ہے جس میں مذکورہ فیصلے کی وجہ سامنے آنے والے نتائج کا جائزہ لیا جائے گا۔پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں، جس کے لیے ہم سب کچھ کر سکتے ہیں، تاہم ہماری درخواست ہے کہ مرکزی بینک شناختی کارڈ لازمی قرار دینے کے اپنے فیصلے پر ہمارے تحفظات کو سنے اور انہیں دور کرے۔مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں بین الاقوامی کرنسی کی خرید و فروخت کو اسی طرح جاری رکھنے کی ہدایت کی جائے جیسا کہ یہ پابندی سے پہلے جاری رہتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں بین الاقوامی کرنسی کو خریدنے والے انفرادی شخص پر اپنی پہچان بتانے کی پابندی ہونی چاہیے۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ان کا اسٹیٹ بینک کی عمارت میں ایک اجلاس منعقد ہوا ہے تاہم امید ہے کہ ہم اس مسئلے کا بہتر حل نکال لیں گے۔منی ایکسچینج کمپنی نے امکان ظاہر کیا ہے کہ حکومتی پابندی کی وجہ غیر قانونی کرنسی ٹریڈرز کی جانب سے فروخت کنندہ متوجہ ہوگا اور یوں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…