جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

بین الاقوامی کرنسی کی خریدوفروخت 500سے زائد ہونے پر اصلی کمپیوٹرآئزڈ شناختی کارڈ دکھانا لازمی ہوگیا،پابندی کے ملکی معیشت پر کیا اثرات ہونگے؟تشویشناک دعویٰ کردیاگیا

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منی ایکسچینج کمپنیز کی مدد سے بین الاقوامی کرنسی کی خرید و فروخت کے دوران اس کی قیمت 500 ڈالر سے زائد ہونے کی صورت میں اصلی کمپیوٹرآئزڈ شناختی کارڈ لازمی قرار دے دیا۔مرکزی بینک کی جانب سے مذکورہ فیصلہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کا نام نہاد گرے لسٹ میں ڈالنے اور اس حوالے سے بین الاقوامی دبا کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

قبلِ ازیں ڈھائی ہزار ڈالر تک کی بین الاقوامی کرنسی کی خروید و فروخت بغیر کسی پہچان یا پھر قومی شناختی کارڈ دکھائے بغیر کرنے کی اجازت تھی۔اس ضمن میں پاکستانی شہری کے قومی شناختی، قومی شناختی کارڈ برائے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی یا پھر پاکستان نژاد غیر ملکی کارڈ اور پاسپورٹ دکھانا لازمی تھا۔اس فیصلے سے منی ایکسچیج کمپنیوں کو شدید دھچکا لگا جو مرکزی بینک کو ڈالر کی خریداری کے حوالے سے فیصلے کو بدلنے پر آمادہ کرنے کی کوششیں کر رہی تھیں۔منی ایکسچیج کمپنیوں کی جانب سے کہا گیا کہ اس فیصلے سے زرِ مبادلہ کی شرح میں تبدیلی کا امکان ہے۔تاہم اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا ہے جس میں مذکورہ فیصلے کی وجہ سامنے آنے والے نتائج کا جائزہ لیا جائے گا۔پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں، جس کے لیے ہم سب کچھ کر سکتے ہیں، تاہم ہماری درخواست ہے کہ مرکزی بینک شناختی کارڈ لازمی قرار دینے کے اپنے فیصلے پر ہمارے تحفظات کو سنے اور انہیں دور کرے۔مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں بین الاقوامی کرنسی کی خرید و فروخت کو اسی طرح جاری رکھنے کی ہدایت کی جائے جیسا کہ یہ پابندی سے پہلے جاری رہتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں بین الاقوامی کرنسی کو خریدنے والے انفرادی شخص پر اپنی پہچان بتانے کی پابندی ہونی چاہیے۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ان کا اسٹیٹ بینک کی عمارت میں ایک اجلاس منعقد ہوا ہے تاہم امید ہے کہ ہم اس مسئلے کا بہتر حل نکال لیں گے۔منی ایکسچینج کمپنی نے امکان ظاہر کیا ہے کہ حکومتی پابندی کی وجہ غیر قانونی کرنسی ٹریڈرز کی جانب سے فروخت کنندہ متوجہ ہوگا اور یوں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…