منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

بین الاقوامی کرنسی کی خریدوفروخت 500سے زائد ہونے پر اصلی کمپیوٹرآئزڈ شناختی کارڈ دکھانا لازمی ہوگیا،پابندی کے ملکی معیشت پر کیا اثرات ہونگے؟تشویشناک دعویٰ کردیاگیا

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منی ایکسچینج کمپنیز کی مدد سے بین الاقوامی کرنسی کی خرید و فروخت کے دوران اس کی قیمت 500 ڈالر سے زائد ہونے کی صورت میں اصلی کمپیوٹرآئزڈ شناختی کارڈ لازمی قرار دے دیا۔مرکزی بینک کی جانب سے مذکورہ فیصلہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کا نام نہاد گرے لسٹ میں ڈالنے اور اس حوالے سے بین الاقوامی دبا کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

قبلِ ازیں ڈھائی ہزار ڈالر تک کی بین الاقوامی کرنسی کی خروید و فروخت بغیر کسی پہچان یا پھر قومی شناختی کارڈ دکھائے بغیر کرنے کی اجازت تھی۔اس ضمن میں پاکستانی شہری کے قومی شناختی، قومی شناختی کارڈ برائے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی یا پھر پاکستان نژاد غیر ملکی کارڈ اور پاسپورٹ دکھانا لازمی تھا۔اس فیصلے سے منی ایکسچیج کمپنیوں کو شدید دھچکا لگا جو مرکزی بینک کو ڈالر کی خریداری کے حوالے سے فیصلے کو بدلنے پر آمادہ کرنے کی کوششیں کر رہی تھیں۔منی ایکسچیج کمپنیوں کی جانب سے کہا گیا کہ اس فیصلے سے زرِ مبادلہ کی شرح میں تبدیلی کا امکان ہے۔تاہم اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا ہے جس میں مذکورہ فیصلے کی وجہ سامنے آنے والے نتائج کا جائزہ لیا جائے گا۔پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں، جس کے لیے ہم سب کچھ کر سکتے ہیں، تاہم ہماری درخواست ہے کہ مرکزی بینک شناختی کارڈ لازمی قرار دینے کے اپنے فیصلے پر ہمارے تحفظات کو سنے اور انہیں دور کرے۔مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں بین الاقوامی کرنسی کی خرید و فروخت کو اسی طرح جاری رکھنے کی ہدایت کی جائے جیسا کہ یہ پابندی سے پہلے جاری رہتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں بین الاقوامی کرنسی کو خریدنے والے انفرادی شخص پر اپنی پہچان بتانے کی پابندی ہونی چاہیے۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ان کا اسٹیٹ بینک کی عمارت میں ایک اجلاس منعقد ہوا ہے تاہم امید ہے کہ ہم اس مسئلے کا بہتر حل نکال لیں گے۔منی ایکسچینج کمپنی نے امکان ظاہر کیا ہے کہ حکومتی پابندی کی وجہ غیر قانونی کرنسی ٹریڈرز کی جانب سے فروخت کنندہ متوجہ ہوگا اور یوں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…