پشاور میں پیشہ ورگداگروں پر پابندی عائد، مختلف علاقوں سے 106 گداگر فلاحی مراکز منتقل ،رہا کس شرط پر کیاجاتاہے؟ حیرت انگیزانکشافات پشاور(آن لائن)ضلعی انتظامیہ نے کاروائی کر تے ہوئے 106پیشہ ور گداگروں کو فلاحی مراکز منتقل کر دیا۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر پشاورڈاکٹر عمران حامد شیخ نے
پیشہ ور گداگروں پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ اور اس کے لیےاسسٹنٹ کمشنر یوٹی فرقان اشرف کی نگرانی میں سکواڈ تشکیل دیا ہوا ہے۔ جس میں چائلڈ پرٹیکشن آفیسر وقار احمد سمیت میل و فی میل پولیس اور سوشل ویلفےئر کے اہلکار شامل ہیں۔ سکواڈ نے رمضان کے سات دنوں میں کاروائی کر تے ہوئے پشاور کے مختلف علاقوں سے پیشہ ور گداگروں کو فلاحی مراکز منتقل کیا۔ ان فلاحی مراکز میں ان گداگروں کی خصوصی تربیت کی جا رہی ہے جس میں ان کو گداگری کی لعنت کے بارے میں آگاہ کیا جا تا ہے اور بعد میں بچوں کو ان کے والدین اور علاقے کے مشران کی ضمانت پر اس شرط پر رہا کیا جا تا ہے کہ وہ بعد میں اپنے بچوں سے بھیک نہیں منگوائیں گے۔ جبکہ بالغان کو بھی ان کے رشتہ داروں اور علاقہ مشران کی ضمانت پر رہا کیا جا تا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر پشاور کے مطابق ضلعی انتظامیہ کا انسداد گداگری سکواڈ روزانہ کی بنیاد پر پشاور کے مختلف علاقوں میں کاروائی کر رہا ہے اور اس مہم کا مقصد پشاور کو پیشہ ور گداگروں سے پاک کر نا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں پشاور میں پیشہ ورانہ گداگری میں کافی حد تک کمی آجا ئے گی۔