اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کے اجلاس میں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین ایک بارپھرآمنے سامنے آگئے، ایک نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان سخت الفاظ کاتبادلہ ہوا،،دونوں رہنماؤں کے درمیان چپقلش کی وجہ رائے حسن نواز بنے،اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے رائے حسن نوازکی نااہلی کا ذکرکیا،
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے رائے حسن نوازکوکوئی ذمہ داری نہ دینے کا کہا ہے،نااہلی کے باعث رائے حسن کے اقدامات کالعدم ہوجائیں گے،جہانگیر ترین نے شاہ محمود سے کہا کہ کیا آپ کا اشارہ میری طرف ہے،مجھ پراعتراض ہے تومیں گھر چلا جاتا ہوں لیکن میں پارٹی کے لیے کام کرتا رہوں گا،عمران خان نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں میں اختلافات ختم کرائے،ایک اور نجی ٹی وی چینل کے ذرائع نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین آگ بگولہ ہو گئے اور کہنے لگے کہ شاہ محمود قریشی کوصوبہ سندھ دیاگیا،انہوں نے2سال میں پارٹی کوڈبودیاجبکہ جنوبی پنجاب پرمیں نے کام کیااور میں نے پارٹی پرخرچ کیا ہے،جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے لو گوں کومیں لیکرآیا۔ جہانگیر ترین نے شاہ محمود قریشی سے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو لانے کا کریڈٹ آپ لے رہے ہیں، آپ توکسی پارٹی رکن کو منہ نہیں لگاتے،آپ کا جو رویہ ہے اس سے عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکیں گے، آپ کے رویے سے پارٹی بھی الیکشن ہار جائے گی۔ ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے بعد جہانگیر ترین وہاں سے اٹھ کر چلے گئے۔ اجلاس کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان سخت الفاظ کاتبادلہ ہوا،،دونوں رہنماؤں کے درمیان چپقلش کی وجہ رائے حسن نواز بنے،اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے رائے حسن نوازکی نااہلی کا ذکرکیا،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے رائے حسن نوازکوکوئی ذمہ داری نہ دینے کا کہا ہے،نااہلی کے باعث رائے حسن کے اقدامات کالعدم ہوجائیں گے